کراچی : سنی تحریک کے گرفتار ملزم توفیق مداری کی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم کا گیارہ رکنی گروہ ہے جو پولیس پر حملوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے، ملزمان فیکٹریوں سے بھتہ بھی وصول کرتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق پیرآباد پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے سنی تحریک کے ٹارگٹ کلر توفیق عرف مداری نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں، ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ میں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر پاور ہاؤس چورنگی پر پولیس موبائل پر حملہ کیا، پولیس اہلکاروں پر حملے کے بدلے تمام ساتھیوں کو پانچ، پانچ ہزار روپے دیئے۔
تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم توفیق عرف مداری پولیس اہلکاروں پر حملے، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری سمیت متعدد وارداتوں میں ملوث ہے، ملزم اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر فیکٹریوں سے لاکھوں روپے بھتہ وصول کرتا تھا۔
ملزم کا 11 رکنی گروپ ہے جو وارداتیں کرتا تھا، ملزم کے ساتھیوں میں فیضان، وقاص، شعیب، فرخ، حیضم، شہاب، حامد غوری، علی بنگالی، عبداللہ، اسلم اور مسلم شامل تھے، ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر نیو کراچی گودھرا کے قریب کالعدم سپاہ صحابہ کے کارکن کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔
تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ کے کارکنان سنی تحریک کے کارکنان پر حملے کرتے تھے جس کے باعث ملزم ان کو نشانہ بناتا تھا۔
ملزم اور اس کے ساتھی فیصل اور حامد غوری نامی اشخاص کے کہنے پر متعدد فیکٹریوں سے بھتہ وصول کرکے انہیں دیا کرتے تھے، تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم کے 4 ساتھی فیصل عرف گنڈیری، عقیل عرف ٹیلہ، وقاص عرف جبا اور فیضان عرف غنڈہ گرفتار ہیں۔