سنی اتحاد کونسل کو خواتین اور اقلیت کی مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن آج فیصلہ کرے گا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی نے الیکشن کمیشن قواعد کے مطابق مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے دیگر جماعتوں کو مخصوص نشستیں الاٹ کیے جانے کے باوجود سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو یہ نشستیں الاٹ نہیں کی گئیں۔
الیکشن کمیشن کا فل بینچ آج اس معاملے کی سماعت کرے گا جس کے بعد اس کیس کا حتمی فیصلہ سنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سب سے بڑا فاتح گروپ کی صورت میں سامنے آیا تھا جس نے قومی اسمبلی میں 93، پنجاب اسمبلی میں 116، سندھ میں 11، کے پی میں 85 نشستیں حاصل کی تھیں۔
تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات سے قبل پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دیے جانے اور بلے کا انتخابی نشان لیے جانے کے باعث ان آزاد امیدواروں کا کسی جماعت میں شامل ہونے پر ہی مخصوص نشستیں ملنا تھیںْ
سنی اتحاد کونسل سے معاہدے اور اراکین کی شمولیت کے بعد کونسل نے مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست بھی دی تھی تاہم کمیشن کے کئی اجلاس ہونے کے باوجود اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔
الیکشن کمیشن کا فل بینچ آج اس معاملے کی سماعت کر کے فیصلہ سنائے گا۔