بالی ووڈ اداکار سنی دیول اور رندیپ ہودا کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’جاٹ‘ کے ہدایتکار نے متنازعہ مناظرے پر معافی مانگ لی۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سنی دیول اور رندیپ ہودا حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’جاٹ‘ میں ایک ساتھ نظر آئے، تاہم فلم پر عیسائی برادری سخت ناراض ہے۔
جس کے بعد سنی دیول، رندیپ ہودا، ونیت کمار سنگھ، ہدایت کار گوپی چند مالینی اور پروڈیوسر نوین یرنی کے خلاف ریاست پنجاب کے شہر جالندھر کے صدر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا کہ فلم ’جاٹ‘ میں ایک متنازع سین سے عیسائی برادری کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔
View this post on Instagram
فلمی ستاروں اور فلمسازوں کے خلاف مقدمہ وکلپ گولڈ نامی شہری کی مدعیت میں بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 299 کے تحت درج کیا گیا تھا۔
ٹیم جات کے خلاف الزام لگایا گیا تھا کہ فلم میں ‘ایسے مناظر ہیں جو یسوع مسیح اور عیسائی مذہبی طریقوں کی توہین کرتے ہیں’، جس کے بعد جاٹ کی ٹیم نے متنازعہ سین پر معافی مانگ لی ہے۔
سنی دیول اور رندیپ ہودا بڑی مشکل میں پھنس گئے، مقدمہ درج
بھارتی میڈیا کے مطابق سے فلم کے ڈائریکٹر نے متنازع منظر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ سنسر بورڈ نے مناظرے سے متعلو کچھ نہیں بتایا، لیکن بعد میں ہمیں فلم پرنٹ میں پس منظر کو دھندلا کرنے کے لیے کہا گیا تھا اور یہ لوگوں کے اعتراض کرنے سے پہلے ہی کیا گیا ہے۔
فلم کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ لیکن پھر بھی ہماری نیت کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی ہرگز نہیں تھی، ہم اس پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہیں جبکہ اس منظر کو فوری طور پر حذف کر دیا گیا ہے۔