کراچی: پاکستان میں سُپربلیو مون وقوع پذیر ہوگا، پیر کی رات 11 بجکر 26 منٹ پر اس منظر کا نظارہ کیا جاسکے گا، چاند 30 فیصد زیادہ روشن دکھائی دیگا۔
’’سُپربلیو مون‘‘ دوالگ الگ ظاہر ہونے والے فلکیاتی مظاہر کا امتزاج ہے، یہ تب ہوتا ہے جب سُپرمون اور بلیومون کے قمری چکر کسی ایک تاریخ پر رونما ہوں، سُپرمون سے مراد چاند اپنے مدارمیں زمین سے تقریباً 226000 میل کے فاصلے پرآجاتا ہے۔
اس سے چاند ایک اوسطاً کامل مہتاب سے 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن دکھائی دیتا ہے، یہ رواں سال کا پہلا سُپرمون ہے آئندہ 3 سُپرمون 18 ستمبر، 17 اکتوبر اور 15 نومبر کو ہونگے۔
بلیو مون سے مراد کسی ایک ہی موسم میں 4 کامل مہتاب کا نظر آنا ہے جوبہت نایاب مظہر ہے، بلیو مون کی اصطلاح تب استعمال ہوتی ہے جب ایک ہی موسم میں 4 بار کامل مہتاب کا ظہور ہو۔
ترجمان سپارکو نے بتایا کہ 19 اگست کا سُپربلیو مون اس سیزن کا تیسرا بلیومون ہے، بلیومون بہت نایاب مشاہدے ہوتے ہیں جو 2 سے 3 سال کے دوران ہوتے ہیں۔
ایک سُپرمون اور بلیومون کا امتزاج اور بھی غیرمعمولی ہے، اس طرح کے واقعات اوسطاً ہر 10 سال بعد ہوتے ہیں، یہ وقفہ 20 سال تک بھی ہوسکتا ہے۔
سپارکو ترجمان نے بتایا کہ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے مطابق اگلا سُپربلیو مون جنوری 2037 تک نہیں آئےگا، اس بنا پر پیر کا واقعہ فلکیاتی مظاہر پر نظر رکھنے والوں کیلئے خاصی دلچسپی کا باعث ہوسکتا ہے۔