پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

حادثاتی واقعہ کو قتل خطا تصور نہیں کرنا چاہیے‘ چیف جسٹس

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: سپریم کورٹ نے قتل کیس کا 10 سال بعد فیصلہ سناتے ہوئے مجرم منصور خان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے قتل کیس میں اپیل کی سماعت کی۔

عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قتل خطا اور حادثاتی واقعہ کی درست تشریح ضروری ہے، حادثاتی واقعہ کو قتل خطا تصور نہیں کرنا چاہیے۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ زیردفعہ 80 کے تحت حادثاتی واقعے کی کوئی سزا نہیں ہے، گولی جانور یا مقام پر چلائی جائے اور کسی انسان کو لگے تو یہ قتل خطا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ کہیں بیٹھے ہوئے گولی چل جائے توقتل خطا نہیں حادثاتی واقعہ قرارپائے گا۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ اگر قتل خطا بھی تصور کریں تو مجرم اپنی سزا پوری کرچکا، واقعہ فارم ہاوس پر دوستوں کے درمیان اچانک رونما ہوا۔

یاد رہے کہ فائرنگ کا واقعہ کراچی کے علاقے شرافی گوٹھ لانڈھی تھانے کی حدود میں پیش آیا تھا، ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی، ہائی کورٹ نے سزا برقرار رکھی تھی۔

سپریم کورٹ نے قتل کے ملزم کو شک کا فائدہ دے کر رہا کردیا

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ آف پاکستان نے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم محمد زمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں