اسلام آباد : سپریم کورٹ نے گزشتہ 100 دنوں میں 8،174 مقدمات کے فیصلہ کیے، جو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے سپریم کورٹ میں بیک لاگ کو کم کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے پہلے سو دن مکمل ہونے پر کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی، اس دوران سپریم کورٹ کے زیر التوا مقدمات میں تین ہزار کی کمی ہوئی اور سپریم کورٹ نے 8 ہزار 174 مقدمات کا فیصلہ کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ میں 4 ہزار 963 نئے مقدمات کا اندراج ہوا، سپریم جوڈیشل کونسل نے دو میٹنگز میں ججزکیخلاف 46 شکایات کا جائزہ لیا اور چالیس شکایات نمٹادی گئیں۔
پانچ شکایات پر پانچ ججز سے ابتدائی جواب مانگا اور ایک جج کے خلاف ایک شکایات پر مزید تفصیلات طلب کیں۔
اعلامیے کے مطابق یہ بہتری حالیہ اصلاحات کے اثرات کو نمایاں کرتی ہے، جس میں سٹرکچرڈ رول میکنگ، آٹومیشن، اور ہموار طریقہ کار شامل ہیں، جو ایک زیادہ موثر اور جوابدہ عدالتی نظام میں حصہ ڈالتے ہیں۔
اعلامیے میں کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی قیادت میں پہلے 100 دنوں کے دوران عدلیہ نے کارکردگی، شفافیت، احتساب اور انصاف کے شعبے میں رسائی کو بڑھانے کے لیے اہم اصلاحات نافذ کیں۔ ان کوششوں نے کیس کے انتظام کو بہتر بنانے، مدعیان اور وکلاء کو سہولت فراہم کرنے اور قانونی معاملات کے بروقت حل کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔