سپریم کورٹ نے حکومت کو رات 10 بجے تک پی ٹی آئی جلسے کیلیے ہر ممکن سیکیورٹی اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے ساتھ ہی تمام گرفتار کارکنوں کو بھی فوری رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو ایچ نائن میں احتجاج کی اجازت دیدی ہے اور حکومت کو ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان گراؤنڈ میں جلسہ گاہ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے ساتھ ہی حکومت کو رات 10 بجے تک پی ٹی آئی جلسے کیلیے ہر ممکن سیکیورٹی اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس حوالے سے معاملات طے کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کو رات 10 بجے ملاقات کرنے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے ایم پی او کے تحت پی ٹی آئی کے گرفتار تمام کارکنوں کو بھی رہا کرنے کا حکم دیا ہے جب کہ گرفتار وکلا کے حوالے سے کہا ہے کہ جن وکلا پر کوئی سنگین الزام نہیں انہیں فوری رہا کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے روکتے ہوئے حکومت کو گھروں اور دفاتر پر چھاپوں سے بھی روک دیا ہے اور چادر اور چار دیواری کا تقدس یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دروان پکڑی جانےوالی ٹرانسپورٹ کو بھی چھوڑنے حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس ٹرانسپورٹ سے متعلق سنگین ایشوز نہیں اسے چھوڑ دیا جائے۔
عدالت عظمیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو مکمل سیکیورٹی دینے اور سری نگرہائی وےپر ٹریفک میں خلل نہ ڈالنے کی بھی ہدایات کیں تاہم سپریم کورٹ نے راستوں سے فوری رکاوٹیں ہٹانے کی استدعا مسترد کردی اور جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ابھی کیس ختم نہیں ہوا کل بھی سنیں گے۔
اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان سے استفسار کیا کہ احتجاج کب ختم ہوگا؟ جس پر بابر اعوان نے جواب دیا کہ ہمارا احتجاج آج سے شروع ہوا ہے وقت نہیں بتاسکتا۔
کیا یہ احتجاج لامحدود ہوگا؟ جسٹس اعجاز الاحسن کے اس سوال پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں پارٹی لیڈر شپ ہی فیصلہ کرے گی میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔
اس موقع پر اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے حکومت نے ٹیم تشکیل دے دی ہے حکومتی مذاکراتی ٹیم میں یوسف رضا گیلانی، ایاز صادق، اسعد محمود، فیصل سبزواری، خالد مگسی، اعظم نذیر تارڑ اور احسن اقبال شامل ہیں اور مذاکراتی کمیٹی میں ملاقات 10 بجے چیف کمشنر آفس میں ہوگی۔
سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کل صبح ساڑھے9 بجے تک ملتوی کردی۔
واضح رے کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی میں بابراعوان، فیصل چوہدری، عامر کیانی اور علی نواز اعوان شامل ہیں۔