قصور : سپریم کورٹ نے سزائے موت کے قیدی مظہر فاروق کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے،ملزم 20 سال سے ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ میں قید تھا۔
تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ قصور نے ملزم مظہر فاروق کو قتل کے مقدمے میں سزائے موت سنا دی تھی جسے ہائیکورٹ نے بھی بحال رکھا تھا جس کے بعد مظہر فاروق نے سپریم کورٹ میں سزا کے خلاف اپیل کی جس پر سپریم کورٹ نے مظہر فاروق کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔
ذرائع کے مطابق 1996 میں قصور شہر میں قتل کی ایک واردات میں ملزم مظہر فاروق کو گرفتار کیا گیا تھا کیس سیشن کورٹ سے ہائی کورٹ اور بعد ازاں سپریم کورٹ میں چلا جس کے بعد اب20 سال بعد ملزم مظہر فاروق کو رہا کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
طویل عرصے سے جیل میں قید سزائے موت کے ملزم مظہر فاروق نے تعلیم حاصل کرنے کے اپننے شوق کو جاری رکھا اور دورانِ اسیری جیل میں رہتے ہوئے پہلے بی اے اور پھر ایم اے کے پرائیوٹ امتحان دیے اور اچھے نمبروں سے کامیابی حاصل کی۔
ملزم مظہر فاروق کے 20 سال بعد بےگناہ ثابت ہونے اور رہائی ملنے پر اہلِ خانہ نے اللہ کا شکر ادا کیا اور خوشی میں اہل علاقہ میں مٹھائی بھی تقسیم کی، مظہر فاروق کو جہاں اپنےقیمتی سال ضائع ہونے کا دکھ ہے وہیں وہ اپنے اہل خانہ اور دوستوں سے ملنے پر خوش ہے۔