اسلام آباد : سپریم کورٹ نے کرک میں سمادھی کی 2 ہفتے میں بحالی شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا سمادھی کی بحالی کی رقم مولوی شریف اور اس کے گینگ سے وصول کریں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کرک میں ہندو سمادھی جلانےسے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی۔
سماعت کے آغاز میں جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ بڑا افسوسناک واقعہ ہوا، حملہ آور ہر چیز کو تباہ کرتے رہے، چیف جسٹس نے سوال کیا پولیس نے ہجوم کو اندر جانے کی اجازت کیسے دی، پولیس کا کام امن وامان قائم کرنا ہے، جس پرایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے بتایا کہ بدقسمتی ہے پولیس نے کارروائی نہیں کی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا پولیس کامؤقف ہے خون خرابےکی وجہ سےخاموش کھڑےرہے جبکہ چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ حکومت کی رٹ برقرار رہنی چاہیے، مولوی شریف نے یہ سب کرایا ہے،ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ مولوی شریف کو گرفتار کرلیا ہے۔
دوران سماعت حکام کے پی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ غفلت برتنے والے پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا ، غفلت برتنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف پرچہ ہوگا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ مولوی شریف کچھ دن میں ضمانت لیکر باہر آجائے گا، اہلکاروں کی معطلی سے کیا ہوگا،انھیں تنخواہ ملتی رہے گی، واقعےسے پہلے پولیس کی انٹیلی جنس کدھر تھی۔
جس پر چیف سیکرٹری کےپی نے بتایا کہ ہندو سمادھی کو دوبارہ بحال کریں گے تو چیف جسٹس نے استفسار کیا سمادھی کو بحال کرنے کے اخراجات کون برداشت کرےگا، جن لوگوں نے یہ سب کچھ کیا ان سے یہ رقم وصول کی جائے ، ذمہ داروں کی جیب سے پیسہ نکالیں گے تو انھیں احساس ہوگا۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا سمادھی کی ویڈیو سے دنیا میں پاکستان کا کیا تاثر گیا، سمادھی کی بحالی کی رقم مولوی شریف ،اسکےگینگ سے وصول کریں، چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ فوری طور پر سمادھی کی بحالی حکومتی اخراجات سےکی جائے گی اور ذمہ داروں سے بحالی کی رقم وصول کریں گے،۔
چیئرمین اقلیتی کمیشن شعیب سڈل نے کہا اطراف کاعلاقہ متروکہ وقف املاک کوتحویل میں لینا چاہیے، سمادھی کو آگ لگانے کا اصل ملزم مولوی شریف ہے، امید کرتے ہیں کہ مولوی شریف کی جلد ضمانت نہیں ہوگی۔
ہندو رہنما رمیش کمار کا کہنا تھا کہ سمادھی پر ہمارے دو بڑے میلے لگتے ہیں، ایک ماہ میں سمادھی پر تقریباً 400 لوگ آتے ہیں، مولوی شریف نے 1997 میں بھی سمادھی کو توڑا تھا، عدالتی حکم کےباوجودمتروکہ وقف املاک نے سمادھی کو بحال نہیں کیا ، ہندوکونسل نے 4 کروڑ دےکر سمادھی کو بحال کیا، پاکستان میں متروکہ وقف املاک کا چیئرمین مسلمان ہوتا ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا متروکہ املاک کے بعد اپنی بڑی بلڈنگز بنانے کا پیسہ تو ہے، متروکہ املاک کے پاس اپنے اصل کام کے لیے پیسہ نہیں۔
رمیش کمار نے مزید کہا کہ مندر واقعے کی انکوائری آئی جی کو دی گئی ہے ، پاکستان میں 1830مندر اورگردواروں میں31سےفنکنشل ہیں ، سپریم کورٹ نے اقلیتی حقوق کو آج اہمیت دی، اقلیتی عزت اوراحترام کے حوالے سے سپریم کورٹ شکریہ ادا کرتا ہوں۔
چیف سیکریٹری، وزیراعلیٰ اورآئی جی کا تعاون ہے ، انہوں نے آج عدالت میں مانا ہے یہ ہمارے کیلئےشرمناک ہے ، ایک مزار کو توڑا جائے اسے زیادہ مجرمانہ سرگرمی نہیں ہوسکتی۔
سپریم کورٹ نے کرک میں سمادھی کی 2 ہفتے میں بحالی شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ سے تمام مندروں کی تفصیلات طلب کرلیں۔
سپریم کورٹ نے کہا بتایا جائے کل کتنے مندر ہیں اور فعال کتنے ہیں ؟ جبکہ متروکہ املاک پرقبضے،تجاوزات کی تفصیلات بھی 2ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا عدالتوں میں موجود مقدمات کی تفصیلات بھی پیش کریں۔
چیف جسٹس نے چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا متروکہ املاک بورڈ کے افسران صرف پیسہ بنا رہے ہیں، جس سےدل کرتاہےزمین واپس لیتے اورجسے دل کرتا دے دیتے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کی مزید سماعت 2 ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔