جمعہ, جون 13, 2025
اشتہار

ظاہر جعفر نور مقدم کا بے رحم قاتل ہے، ہمدردی کے قابل نہیں، تحریری فیصلہ جاری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے نور مقدم قتل کیس کے  تحریری فیصلے میں کہا کہ ملزم ظاہر نور مقدم کا بے رحم قاتل ہے، ہمدردی کے قابل نہیں۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت برقرار رکھنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

سپریم کورٹ کا تفصیلی تحریری فیصلہ 13 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سائلنٹ وِٹنس تھیوری مطابق بغیرعینی گواہ کےویڈیوثبوت قابل قبول ہیں، مستند فوٹیج خود اپنے حق میں ثبوت بن سکتی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ ریکارڈ شدہ ویڈیو یا تصاویر بطورشہادت پیش کی جا سکتی ہیں اور قابل اعتماد نظام سے لی گئی فوٹیج خود بخود شہادت بن سکتی ہے، بینک ڈکیتی کیس میں ویڈیو فوٹیج بغیرگواہ قبول کی گئی، امریکی عدالتوں میں سائلنٹ وِٹنس اصول کووسیع پیمانے پر تسلیم کیا گیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ملزم ظاہر جعفر نور مقدم کا بے رحم قاتل ہے، ہمدردی کے قابل نہیں، دونوں لوئر کورٹس کا فیصلہ متفقہ طور پر درست قرار دیا جاتا ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا کہ ملزم کی جانب سے نور مقدم پر جسمانی تشدد کی ویڈیو ثبوت کے طور پر پیش کی گئی، سی سی ٹی وی فوٹیج ڈی وی آر اور ہارڈ ڈسک قابل قبول شہادت ہیں، ویڈیو ریکارڈنگ میں کوئی ترمیم ثابت نہیں ہوئی،ملزم کی شناخت صحیح نکلی۔

سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ڈی این اے رپورٹ سے زیادتی کی تصدیق ہوئی، آلہ قتل پرمقتولہ کا خون ہے، ملزم نور مقدم کی موجودگی کی کوئی وضاحت نہ دے سکا، ڈیجیٹل شواہد اب بنیادی شہادت تصور کئے جاتے ہیں۔

فیصلے کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج مقررہ معیار پر پوری اترے توتصدیق کی ضرورت نہیں، ظاہر جعفر کی قتل میں سزائے موت برقرار رکھی اور زیادتی کی سزاعمرقید میں تبدیل کی۔

عدالت کا مزید کہنا تھا کہ ظاہر جعفر کی نورمقدم کواغوا کرنے کے الزام کی سزا ختم کرکے بری کیاجاتا ہے تاہم غیر قانونی طور پراپنے پاس رکھنے پر ظاہر جعفر کی سزا برقرار رکھی گئی ہے جبکہ شریک ملزمان محمد افتخار اور محمد جان کی سزا برقرار ہیں۔

عدالت نے شریک ملزمان کی سزا کم کرکے جتنی قید کاٹ لی اس کے بعد رہا کرنے کا حکم دیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ جسٹس علی باقر نجفی فیصلے کے حوالے اپنا اضافی نوٹ دیں گے۔

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں