جمعرات, مئی 15, 2025
اشتہار

سپریم کورٹ نے این اے 154 لودھراں کا ضمنی الیکشن روکنے کا حکم دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : این اے ایک سو چون لودھراں پر الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ معطل کردیا گیا، سپریم کورٹ نے صدیق بلوچ کی اپیل پر این اے 154 لودھراں کا ضمنی الیکشن روکنے کا حکم دے دیا۔

صدیق بلوچ کی رکنیت بحال کردی گئی ، تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر این اے 154 لودھراں کا الیکشن روکنے کا حکم دے دیاہے۔

عدالت عظمیٰ نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف نااہل قراردیئے گئے لیگی رہنماءصدیق بلوچ نے سپریم کورٹ میں اپیل کی جو عدالت عظمیٰ نے سماعت کیلئے باقاعدہ منظور کرلی ۔

مذکورہ کیس کی سماعت جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، عدالتی فیصلے کے بعد صدیق بلوچ کی رکنیت بحال ہوگئی۔

علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز لیگ میدان چھوڑ کر بھاگ گئی ہے، لیگی رہنماؤں نے بڑی بڑی بڑھکیں ماریں تھی کہ ہم پی ٹی آئی کا مقابلہ کرینگے، لیکن آج لیگی رہنما میدان سے بھاگ گئے۔

انہوں نے کہا کہ لودھراں سے نون لیگ کاصفایاکردیاہےاسی لیےعدالت کے پیچھےچھپ رہےہیں،

دوسری طرف بحال ہونے والے ایم این اے صدیق بلوچ نے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہانگیر ترین سارے جہان کاجھوٹاآدمی ہے میری ڈگری جعلی نہیں ہے،اگر میری ڈگری جعلی ہوتی توخداکی قسم کبھی بھی الیکشن میں حصہ نہ لیتا۔

انہوں نے کہا کہ میری ڈگری کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی تصدیق کے بعد الیکشن ٹربیونل نے درست قرار دیاتھا.سیاست میرا کاروبار نہیں، میرے لیے کوئی کھیل نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کی ذات کے بعد میری ساری آس امید سپریم کورٹ سے ہے اور مجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ سے مجھے ضرور انصاف ملے گا.

واضح رہے کہ الیکشن ٹریبونل نے 26 اگست کو دھاندلی کیس کا تحریک انصاف کے حق میں فیصلہ سنا تے ہوئے این اے ایک سو چون کا انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے ری پولنگ کا حکم دیا تھا۔

الیکشن ٹربیونل نے این اے 154میں دھاندلی کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کی درخواست پرفیصلہ سنایا تھا۔

لودھراں کے حلقے این اے 154 میں آزاد امیدوار صدیق خان بلوچ 86046 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے بعد میں انہوں نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں