اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ملک بھر میں عوامی مقامات سے بل بورڈز اور ان کےاسٹرکچرز اتارنے کا حکم دےدیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس گلزار نے اس ضمن میں احکامات جاری کرتے ہوئے چھ ہفتے میں عمل درآمدر پورٹ طلب کر لی۔
جسٹس گلزار نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ کیا اسٹرکچر اتارنے کےلئے کیا کوئی آسمان سے اترے گا؟ ایڈور ٹائزرز اسٹرکچر نہیں اتارے ،توا ن کی نیلامی کردی جائے۔
جسٹس گلزار نے ریمارکس دیے کہ ابھی تک کچا پکا کام ہوا ہے، کئی مقامات سےبل بورڈز تو اتار دیئے گئے، مگر ان کے اسٹرکچر ابھی تک موجود ہیں۔
اس موقع پر کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے بتایا کہ اسٹرکچر اتارنا ایڈورٹائزرز کا کام ہے، ہمارے پاس اسٹرکچر اتارنےکئے لئےفنڈزنہیں دس لاکھ خرچ ہوں گے۔
اعلیٰ عدالت نےحکم دیاکہ اگر ایڈورٹائزرز اسٹرکچر نہیں اتارے ،تو ان کی نیلامی کر دی جائے۔ جسٹس گلزار نے ریمارکس دیے کہ عوامی مقامات سے بل بورڈز اور ان کے اسٹرکچرز اتارے جائیں۔
خیال رہے کہ 14 دسمبر 2018 کو سپریم کورٹ نے لاہور میں بل بورڈ ہٹانے کے خلاف نظر ثانی اپیل خارج کرتے ہوئے تین مہینے میں بل بورڈ ہٹانے کا حکم دے دیا