لاہور: سپریم کورٹ نے گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تقرری کا مکمل ریکارڈ آئندہ سماعت پرطلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تقرری کے خلاف درخواست پرچیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
سپریم کورٹ میں گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تقرری پیپلزپارٹی کے سینیٹرتاج حیدرنے چیلنج کی۔
سینیٹرتاج حیدر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ تقرری بغیر اشتہار اورقواعد کے برعکس کی گئی۔
انہوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ تقرری کے لیے طارق باجوہ میرٹ پرپورانہیں اترتے، عدالت طارق باجوہ کی تقرری کالعدم قرار دے۔
اسٹیٹ بینک کےگورنر کی تقرری قانون کےمطابق قرار
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 22 سینیٹرز کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تقرری کو قانون کے مطابق قراردیا تھا۔
واضح رہے کہ ایف بی آر کے سابق چیئرمین طارق باجوہ کو 7 جولائی 2017 کو 3 برس کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا گورنرتعینات کیا گیا تھا۔
بعدازاں 16 اگست 2017 کو سینیٹرتاج حیدر، فرحت اللہ بابر، سسی پلیج، فاروق ایچ نائیک اور دیگر سینیٹرز نے اس تقرری کو چیلنج کیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔