سائنس دانوں نے فائزر/بائیو این ٹیک اور موڈرنا کورونا وائرسز کی تیسری خوراک (بوسٹر ڈوز) سے متعلق چونکا دینے والا انکشاف کردیا۔
امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول پریونٹیشن کی دو تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ بوسٹر ڈوز کی افادیت وقت کے ساتھ ساتھ کم ہوجاتی ہے مگر ویکسین وائرس کے سنگین خطرات اور شدت سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بوسٹر ڈوز (تیسری خوراک) کی افادیت میں کمی کے بعد چوتھی خوراک دینے پر غور کیا جارہا ہے۔
تحقیق کے نتائج گست 2021 سے جنوری 2022 کے دوران 10 امریکی ریاستوں میں داخل ہونے والے کرونا سے متاثرہ افراد اور سے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد مرتب کیے گئے ہیں، مذکورہ افراد کرونا ویکسین کی دو اور تین خوراکیں لے چکے ہیں۔
تحقیق سے ثابت ہوا کہ بوسٹر ڈوز لگوانے والوں میں بیماری کی سنگین نوعیت سے لڑنے کی صلاحیت باقی رہتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اومیکرون کی لہر کے دوران بوسٹر ڈوز کے استعمال کے 2 ماہ بعد ہسپتال میں داخلے کے خلاف ویکسین کی افادیت 91 فیصد تھی مگر 4 ماہ بعد یہ گھٹ کر 78 فیصد رہ گئی جب کہ 5 ماہ بعد افادیت 54 فیصد رہ گئی۔