ممبئی: بھارت کی پہلی مس یونیورس کا اعزاز حاصل کرنے والی بالی وڈ اداکارہ سشمیتا سین نے ٹائٹل جیتنے کے بعد لاحق ہونے والی بیماریوں کے بارے میں بتا دیا۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 90 کی دہائی مقبول ترین اداکارہ سشمیتا سین کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ وہ بیوی نمبر 1، صرف تم، کیونکہ میں جھوٹ نہیں بولتا، میں ہوں نا، میں نے پیار کیوں کیا؟، بے وفا اور واستو شاستر جیسی فلموں میں جلوہ گر ہوئیں۔
سشمیتا سین کو 1994 میں مس یونیورس کا تاج پہنایا گیا تھا، وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی بھارتی خاتون تھیں۔ اس کے بعد انہوں نے اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا اور 1996 مین ریلیز ہونے والی سنسنی خیز فلم ’دستک‘ سے ڈیبیو کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سشمیتا سین نے اچانک اپنی تاریخ پیدائش تبدیل کر دی
حالیہ انٹرویو میں سشمیتا سین نے اپنے متاثر کن فلمی سفر کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے یاد کیا کہ وہ 18 سال کی تھین جب انہیں اعزاز حاصل ہوا۔
وہ کہتی ہیں کہ میں نے مس یونیورس بننے کے بعد یہ سیکھا کہ کبھی بھی کام سے انکار نہ کریں، مجھے یہ سکھایا گیا کہ اگر آپ کو بخار، نزلہ، ٹانگ میں فریکچر یا کوئی بھی مسئلہ درپیش ہے تو آپ کی لیموزین میں ہمیشہ تین ڈاکٹر اور آکسیجن سلنڈر ہوں گے لیکن آپ کام کو کبھی نہ نہیں کہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ 18 سال کی عمر میں جب میں امریکا میں تھی تو چکن پاکس کا شکار ہوئی، میں نے بہت مشکل وقت گزرا اور پھر اس کے بعد ہر روز کام کیا، مجھے 104 بخار، ملیریا اور ہر وہ مسئلہ تھا جو امریکا میں مقیم ہر ہندوستانی کو ہو سکتا ہے۔