کراچی: کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے مفتی عبداللہ پر قاتلانہ حملے میں ملوث مفرور ملزم کو گرفتار کرلیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کا بین الاقوامی نیٹ ورک بے نقاب ہوگیا، کراچی کے علاقے جمشید کوارٹرز میں مفتی عبداللہ پر قاتلانہ حملے میں ملوث مفرور ملزم گرفتار کرلیا گیا، ذرائع سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ملزم حارث عرف فرحان نے حوالہ ہنڈی سے فنڈنگ بھی ظاہر کردی۔
سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری سے بیرون ملک موجود ساتھی بھی بے نقاب ہوئے، ملزمان کو شہر میں فرقہ واریت کا ٹاسک دیا گیا تھا، ملزمان کو مذہبی شخصیات کو ٹارگٹ کرنے کے لیے حوالہ ہنڈی سے رقم منتقل ہوئی۔
ذرائع سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان کا منصوبہ پہلے ہی ٹارگٹ میں ناکام ہوگیا تھا، مفتی عبداللہ پر حملے کے دوران ملزم مدثر میمن پکڑا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: کراچی میں فائرنگ سے پیش امام زخمی
پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث ملزم فرحان موقع سے فرار ہوگیا تھا، سی ٹی ڈی نے 14 دن بعد ملزم حارث لنگڑا عرف فرحان کو گرفتار کرلیا۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق بیرون ملک سے مذہبی فساد کے لیے ٹاسک اور حوالہ ہنڈی سے رقم منتقل کی گئی تھی، ملزمان مفتی عبداللہ کو نہیں جانتے تھے، ریکی کے لیے نمازیوں کا روپ دھارا، ملزمان نے مسجد سبحانی میں مفتی عبداللہ کا خطاب بھی سنا تھا۔
یاد رہے جمشید روڈ ایک نمبر میں موٹر سائیکل سوار دو ملزمان نے فائرنگ کرکے مسجد کے پیش امام کو زخمی کردیا تھا ،جن کی شناخت مولانا عبداللہ کے نام سے ہوئی تھی۔
واقعے کے بعد علاقہ مکینوں اور سیکیورٹی گارڈز نے ایک مبینہ ملزم کو پکڑ لیا تھا اور دوسرا فرار ہوگیا تھا۔