سرگودھا، فیصل آباد اور جڑانوالہ واقعے کے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، عثمان انور نے کہا کہ بطور پاکستانی بطور آئی جی پنجاب یقین دلاتا ہوں ایسے واقعات اب رونما نہیں ہونگے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق آئی جی پنجاب عثمان انور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سرگودھا، فیصل آباد اور جڑانوالہ واقعے میں ملوث ملزمان کو پکڑ لیا گیا ہے، کسی کو قطعاً حق نہیں کہ کسی کے گھر کو آگ لگائے، ایک پاکستانی اور آئی جی پنجاب کی حیثیت سے یقین دلاتا ہوں اس طرح کے واقعات اب رونما نہیں ہوں گے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ جڑانوالہ میں قانون کو ہاتھ میں لیا گیا، ملوث ملزمان کو کیفر کردارتک پہنچائیں گیں چاہے کسی مذہب سے تعلق ہو، پراسیکیوشن میں اتنا اچھا کیس تیار کریں گے کہ مسلمانوں کو کوئی گلہ نہیں ہوگا۔
مسلمانوں کو مسیحی بھائیوں سے لڑانے کی سازش کا ہمیں پتا چلا، جس شخص کی لکھائی تھی جہاں پر لکھا گیا بےحرمتی ہوئی تینوں کو گرفتارکرلیا، آپ لوگوں سے تعاون کی اپیل ہے، مسلمان قرآن کی بےحرمتی، گستاخی رسولﷺ کو برداشت نہیں کریں گے، مسلمانوں سے اپیل ہے قانون ہاتھ میں نہ لیں مدعی بنیں ملزم نہ بنیں۔
انھوں نے کہا کہ قرآن پاک کی بےحرمتی اورنبیﷺ کی شان میں گستاخی کا جڑانوالہ میں پہلا واقعہ ہوا، ہم سب مسلمان نبی پاکﷺ کے بارے میں ایک لفظ بھی برداشت نہیں کرتے۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ جڑانوالہ میں ردعمل کچھ زیادہ سامنے آیا، مسیحی برادری کے گھروں اور املاک کو نقصان پہنچا، جڑانوالہ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
عثمان انور نے کہا کہ جڑانوالہ کے متاثرین کی ہرممکن مدد کی جارہی ہے، مسلمانوں کا شکرگزار ہوں جنھوں نے مسیحی بھائیوں کے لیے اپنے گھروں کوپیش کیا، مسلمانوں نے مسیحی بھائیوں کوعبادت کے لیے اپنی مساجد کو پیش کیا۔
انھوں نے کہا کہ فیصل آباد والے واقعے میں ذاتی رنجش کو بھی استعمال کیا گیا، فیصل آباد واقعے کی تفصیلات بھی سامنے لائیں گے، جڑانوالہ واقعے کے تانے بانے دشمن انٹیلی جنس ایجنسی سے ملتے ہیں، ہم نے نیٹ ورک کو توڑ دیا ہے اب ایسے واقعات نہیں ہوں گے،
اپیل ہے ایسے واقعات میں لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال نہ ہونے دیں، دو بھائیوں کے سوا تین مرکزی ملزمان ہم نے گرفتار کیے ہیں۔
سرگودھا کے ڈی پی او اور آر پی او نے ایک ٹیم بنائی، معلومات کیں کہ ان سپاروں کی سیل کہاں کہاں ہوتی ہے، سرگودھاپلان جس نے بنایا جو لے کر گیا دونوں ملزمان گرفتارکرلیے، فیصل آباد واقعے میں ملوث دونوں بھائیوں کو 24 گھنٹوں میں حراست میں لے لیا گیا، اگرکوئی واقعہ پلان کیا جاتا ہے تو ایڈوانس میں تو کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی ہے، 300 سے زائد لوگوں سے تحقیقات کیں، 180 کے قریب لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، کسی بےگناہ کو نمبراسکورنگ کے لیے کچھ نہیں کہا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ہائی لیول انکوائری ٹیم بھی مقررکی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اچھے مشورے دیتے ہیں ہم اس پرعمل درآمد کرتے ہیں۔