صوابی: خیبرپختون خوا کے ضلع صوابی میں فائرنگ سے جج اپنے اہل خانہ سمیت شہید ہوگئے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبرپختون خوا کے ضلع صوابی کے انبار انٹرچینج کے قریب انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آفتاب آفریدی کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی۔
فائرنگ کے نتیجے میں آفتاب آفریدی، اہلیہ اور دو بچے شہید ہوگئے۔ پولیس حکام کے مطابق دہشت گردوں نے گھات لگا کر جج پر قاتلانہ حملہ کیا، جس میں اُن کے دو محافظ بھی زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق جج آفتاب آفریدی سوات سے اسلام آبادجا رہےتھے، جب وہ انٹرچینج کے قریب پہنچے تو نامعلوم افراد نے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
پولیس کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ پہنچ کر جج، اہلیہ اور دونوں بچوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کی موت کی تصدیق کی۔
واقعے کے بعد پولیس اور حساس ادارے کے دیگر اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے جہاں انہوں نے واقعے کے مقام کو سیل کیا اور وہاں سے شواہد اکھٹے کیے۔ پولیس نے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے اطراف میں سرچ آپریشن کا آغاز بھی کردیا۔
آفتاب خان آفریدی کو دو ماہ قبل سوات میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بطور جج تعینات کیا گیا تھا۔
دوسری جانب سوات بار کونسل کے صدر نے آفتاب آفریدی کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کل احتجاج کا اعلان کردیا۔