صوابی: خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں فائرنگ سے جج کی اہلخانہ سمیت شہادت پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے اسپیشل ٹیم تشکیل دے دی گئی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈی پی او صوابی کا کہنا ہے کہ اسپیشل ٹیم میں ضلع خیبر اور پشاور پولیس کے افسران شامل ہیں، نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہوگا۔
ڈی پی او کے مطابق متاثرہ فیملی نے بتایا ہے کہ واقعہ دشمنی کا ہے، اہلخانہ کی جانب سے 5 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جج آفتاب آفریدی پر حملہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے، ملزمان کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔
یہ پڑھیں: صوابی میں فائرنگ، جج اہل خانہ سمیت شہید
واضح رہے کہ کچھ دیر قبل صوابی میں گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں سوات کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج آفتاب آفریدی، بیوی اور دو بچوں سمیت شہید ہوگئے۔
آفتاب خان آفریدی کو دو ماہ قبل سوات میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بطور جج تعینات کیا گیا تھا۔
دوسری جانب سوات بار کونسل کے صدر نے آفتاب آفریدی کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کل احتجاج کا اعلان کردیا۔
مزید پڑھیں: صوابی فائرنگ میں جج کی شہادت، وزیراعظم کا اظہارِ مذمت
وزیراعظم عمران خان نے صوابی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے اہل خانہ سمیت شہید ہونے والے جج کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کردی۔