نئی دہلی : بھارت میں سو سے زائد پاکستانیوں کی ہلاکت میں ملوث ہندو انتہاپسند سوامی اسیم انند کو تمام کیسز میں ضمانت مل گئی، آج رہائی کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہندو انتہاپسند سوامی اسیمانند کی حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد بم دھماکہ کے معاملہ میں ضمانت منظور کرلی گئی ہے، چوتھے میٹروپولٹین مجسٹریٹ سیشن کورٹ نے 50,000کے دو مچلکے عدالت میں د اخل کرنے اور بناء اجازت کے حیدرآباد کے باہر جانے پر روک دیا ہے۔
سال 2007میں حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد میں جمعہ کے روز ہوئے بم دھماکے میں نو لوگ ہلاک ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ سوامی سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کا ماسٹر مائنڈ اور درگاہ اجمیر شریف دھماکے میں بھی ملوث ہے۔
یاد رہے کہ8 مارچ 2017 کو راجستھان کی ایک عدالت نے اجمیر میں مشہور صوفی خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ میں بم دھماکے کے معاملے میں سوامی اسیم آنند اور تین دیگر ملزموں کو بری کر دیا ہے۔
اجمیر کی خواجہ معین الدین چشتی درگارہ میں اکتوبر11سال2007کو پیش ائے بم دھماکے میں تین ہلاک اور پندرہ شدید طور پر زخمی ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں : بھارت نے سمجھوتہ ایکسپریس کا مرکزی ملزم رہا کردیا
واضح رہے کہ ہندو رہنما سوامی اسیم آنند بھارت پاکستان کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس میں ہونے والے بم دھماکے کے بھی اصل ملزم ہیں، مقدمہ چندی گڑھ سے ملحقہ شہر پنج کولہ کی ایک عدالت میں چلا، مقدمے کے اصل ملزم اور آر ایس ایس کے سرگرم دہشت گرد سوامی اسیم آنند کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔،
سمجھوتہ ایکسپریس میں بم دھماکہ 2007 میں ہریانہ کے شہر پانی پت کے نزدیک ہوا تھا۔ جس میں 68 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں اکثریت پاکستانی شہریوں کی تھی۔ اس دھماکے میں سوامی اسیم آنند سمیت کئی ہندو شدت پسند گرفتار کئے گئے۔
بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے سوامی کی ضمانتوں پر اپیل دائر نہیں کی تھی۔