اسرائیل غزہ میں کھلے عام امریکا کی سرپرستی میں مسلمانوں کا خون بہانے میں مصروف ہے، ایسی صورتحال میں دنیا خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے، وہیں بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری میں بچوں کی شہادتوں اور جنگی جرائم پر دنیا کی بے حسی پر سیخ پا ہوگئیں۔
بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر نے مسلم سیاسی رہنما سے شادی کی تھی، انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اسرائیل صرف غزہ کو نہیں بلکہ ہمارے اندر موجود انسانیت کے احساس کو بھی ختم کر رہا ہے۔
بھاسکر نے اپنی طویل اور جذباتی پوسٹ میں خاص طور پر النصر اسپتال پر بمباری میں ایک صحافی سمیت متعدد افراد کے زندہ جلنے کے واقعے پر سخت غصے اور افسوس کا اظہار کیا۔
View this post on Instagram
انہوں نے اپنی پوسٹ میں تحریر کیا کہ میں روز کوشش کرتی ہوں کہ اپنی اچھی سی سیلفی لوں، اپنی بیٹی کی معصوم تصاویر پوسٹ کروں، میک اپ کروں، آن لائن شاپنگ کروں … لیکن یہ سب بھی مجھے غزہ میں ہونے والی ہولناکیوں کے بارے میں سوچنے سے نہیں روک سکتا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ آج ایک انسان کو خیمے میں زندہ جلا دیا گیا اور ہم سب یہ نسل کشی خاموشی سے دیکھ رہے ہیں۔غزہ میں روز والدین کو اپنے بچوں کی لاشیں اٹھائے روتے دیکھتی ہوں، بچوں کے سر بمباری میں تن سے جدا ہوتے ہوئے دیکھتی ہوں، لوگ اپنے پیاروں کے جسمانی اعضاء پلاسٹک کے تھیلوں میں اٹھا کر در بدر پھرتے ہیں۔
اداکارہ نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کو ”بدترین جنگی جرائم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم آہستہ آہستہ بے حس ہو رہے ہیں۔ صرف سوشل میڈیا پر وقت گزارنا یا آن لائن خریداری کرنا انسانیت کو نہیں بچا سکتا،یہ سب کچھ ہمارے فون پر لائیو ہو رہا ہے اور ہم انکار بھی نہیں کر سکتے۔
اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت، مزید 60 سے زائد فلسطینی شہید
انہوں نے کہا کہ ہمیں آنکھیں بند نہیں کرنی چاہئیں۔ نسل کشی کے خلاف آواز بلند کریں۔یہ معمولی بات نہیں کہ بچوں کو ذبح کیا جائے، اسپتالوں اور اسکولوں پر بم برسائے جائیں، مگر مغربی دنیا نے ان جرائم کو معمول بنا دیا ہے۔