دریائے سوات سانحے کا متاثرہ شخص اہلخانہ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگیا۔
دریائے سوات میں طغیانی نے تباہی مچادی، فضا گٹ میں سیلابی ریلہ اٹھارہ سیاحوں کو بہالے گیا تاہم اب 11 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔
ریسکیو ٹیمیں 7 افراد کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں جبکہ مختلف مقامات پر پھنسنے والے تیئس افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔
یہ پڑھیں: دریائے سوات میں سیلابی ریلہ 18 سیاحوں کو بہالے گیا ، 9 لاشیں نکال لی گئیں
سیلابی ریلے میں ڈیڑھ گھنٹے تک لوگ پھنسے رہیں، کوئی مدد کو نہیں آیا، مقامی لوگ بھی بے بس رہے اور سب کے سامنے لوگ ڈوبتے رہیں، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے۔
زندہ بچ جانے والے شخص نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو میرے بچے ہیں، سالے کی بیوی اور ان کی چار بچیاں ہیں جو ڈوب گئی ہیں، ہماری تو دنیا ہی اجڑ گئی ہے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حامد خان کی نگرانی میں امام ڈیری کے مقام اور دیگر جگہوں پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
گزشتہ روز بارش کی پیشگوئی کی گئی تھی تو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دریائے سوات میں نہانے اور اس کے کنارے بیٹھنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
تین مقامات امام ڈیری، مانیار، خواجہ خیلا اور مٹا کے مقامات پر واقعات پیش آئے ہیں جہاں سے 23 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔