ہفتہ, جون 28, 2025
اشتہار

سانحہ سوات : 8 میتیں گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

سانحہ سوات میں جاں بحق 8 افراد کی میتیں ڈسکہ پہنچ گئیں، میتیں پہنچنے پر گھروں میں کہرام مچ گیا۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز سوات میں پیش آنے والے افسوسناک اور کربناک سانحے میں 18 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

سانحہ سوات میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 8 افراد کی میتیں ان کے شہر ڈسکہ پہنچادی گئیں، میتیں پہنچنے پر ان کے گھروں میں کہرام مچ گیا، پورے شہر میں سوگ کا سماں ہے۔

متوفیان کے اہل خانہ شدت غم سے نڈھال ہوگئے اور بچ جانے والوں سے مل کر دھاڑیں مار کر رو پڑے، 3میتیں ڈسکہ کلاں، 3محلہ لاریاں اور 2 محمد پورہ پہنچائی گئیں، یاد رہے کہ سانحہ سوات میں بچ جانے والے11افراد بھی ڈسکہ پہنچے ہیں۔

دریائے سوات پورے خاندان سمیت اٹھارہ سیاحوں کو بہا کر لے گیا تھا۔ فضاگٹ کے مقام پر لوگوں نے کنارے کھڑے ہوکر یہ سانحہ دیکھا۔ ڈیڑھ گھنٹے منہ زور موجوں کے درمیان پھنسے بچے عورتیں اور جوان مدد کا انتظارکرتے رہے۔

بےرحم موجیں ایک ایک کرکےسب کو بہا لےگئیں، گیارہ لاشیں نکال لی گئیں، پانچ کی تلاش جاری ہے، 13افراد کا تعلق ڈسکہ پانچ کا مردان سے تھا۔

حادثےکے شکار خاندان کے مطابق متاثرہ خاندان گھر سے ناران کاغان جانے کے لیے نکلا، راستے میں سوات جانے کا پروگرام بن گیا۔

صوبائی حکومت کی رپورٹ کے مطابق دریائے سوات کے مختلف مقامات پر مجموعی طور پر 75 افراد ریلے میں پھنسے، 58 افراد کو بحفاظت ریسکیو کیا گیا۔

مزید پڑھیں : عینی شاہدین نے آنکھوں دیکھا حال بتا کر دل دہلا دیے

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دریا میں 18 لوگ پھنسے ہوئے تھے اور ہم سے مدد مانگ رہے تھے۔ ہم بے بس تھے کہ ان کو بچانے کے لیے کچھ نہ کر سکے، کیونکہ ان تک پہنچنے کے لیے ہمارے پاس رسی تھی اور نہ ہی کوئی کشتی۔

انہوں نے کے پی حکومت کے بروقت ریسکیو آپریشن شروع کرنے کے دعوے مسترد کر دیے اور سوات انتظامیہ پر برس پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم  نے اطلاع دینے کے لیے سوات کے کنٹرول روم پر فون کیا، لیکن کسی نے فون ریسیو نہیں کیا۔ واقعہ کے دو گھنٹے بعد انتظامیہ اور ریسکیو عملہ آیا اور کام شروع کیا۔

ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ سیلابی ریلے میں پھنسے تمام افراد سیاح تھے، جو تفریح کرتے ہوئے دریا میں تھوڑا آگے چلے گئے کہ اچانک سیلابی ریلا آ گیا اور وہ اس میں بہہ گئے۔

ایک نوجوان کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے نے شمالی علاقہ جات میں سیلابی ریلوں کا الرٹ بھی جاری کر رکھا تھا۔ اس کے باوجود انتظامیہ نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے، جو نا اہلی ہے۔ ا

 

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں