پشاور : سوات میں المناک واقعے کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی قائم کرتے ہوئے غفلت اور ناقص کارکردگی پر 4 اعلیٰ افسران کو معطل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختوںخواہ حکومت نے سوات واقعےکی تحقیقات کے لئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ، گریڈ 21 کے خیام حسن خان کمیٹی کے چیئرمین مقرر کردیئے گئے۔
گریڈ 19 کا افسر محمد عثمان اور گریڈ 18 کے شہر یار قمرکمیٹی میں شامل ہیں، کمیٹی سیلاب کے واقعے کی مکمل اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کرے گی۔
کمیٹی حکومتی اہلکاروں یا اداروں کی غفلت وکوتاہی کی نشاندہی کرے گی جبکہ ڈیوٹی میں غفلت برتنے والے افراد اور اداروں کی شناخت بھی کمیٹی کرے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کیلئے حفاظتی اقدامات کی سفارشات بھی پیش ہوں گی۔
مزید پڑھیں : سانحے سوات کو 26 گھنٹے گزر گئے، 3 افراد کی تلاش تاحال جاری
دوسری جانب کے پی حکومت نے غفلت اور نااہلی کا ملبہ افسروں پر ڈالا اور دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعے میں ناقص کارکردگی پر چار اعلیٰ افسران کو معطل کردیا گیا۔
صوبائی حکومت نے اسسٹنٹ کمشنر بابوزئی، اسسٹنٹ کمشنر خوازہ خیلہ، اے ڈی سی ریلیف اور ریسکیو 1122 کے ضلعی انچارج کو معطل کرکے واقعے پر انکوائری کا حکم جاری کیا۔
یاد رہے سوات میں سیلابی ریلوں سے ہونے والے نقصانات اور ریسکیو آپریشن سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری کی گئی تھی۔
جس میں بتایا تھا کہ صبح ساڑھے 8 بجے بائی پاس پرہوٹل کے قریب 18 افراد اچانک ریلے میں پھنسے، واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا اور پھنسے ہوئے افراد میں سے 3 کو بحفاظت ریسکیو کیا گیا۔
رپورٹ میں کہنا تھا کہ 18 افراد کا تعلق ڈسکہ پنجاب اور مردان سے ہے، تاہم دریائے سوات کے مختلف مقامات پر مجموعی طو پر75 افراد ریلے میں پھنسے اور بروقت آپریشن سے 58 افراد کو بحفاظت ریسکیو کیا گیا۔
مزید پڑھیں : دریائے سوات کا دلخراش واقعہ : فوری مدد پہنچی یا نہیں؟ ڈپٹی کمشنر کا اہم انکشاف
گزشتہ روز دریائے سوات پورے خاندان سمیت اٹھارہ سیاحوں کو بہالے گیا تھا، ڈیڑھ گھنٹے منہ زور موجوں کے درمیان پھنسے بچے عورتیں اور جوان جان بچانے کے لیے چٹان پر چڑھ کر مدد کا انتظار کرتے رہے اور خودہی ایک دوسرے کوبچانے کی کوشش کرتے رہے لیکن بے رحم موجیں ایک ایک کرکے سب کوبہالے گئیں۔
بچے سیلفی لینے آگے گئے تھے کہ اچانک سیلابی ریلا آگیا، حادثے کا شکار خاندان کے مطابق متاثرہ خاندان گھر سے ناران کاغان جانے کیلئے نکلا،راستے میں سوات جانے کا پروگرام بن گیا۔
صوبائی حکومت کی رپورٹ کے مطابق دریائے سوات کے مختلف مقامات پر مجموعی طو پر پچھترافراد ریلے میں پھنسے اور اٹھاون افراد کو بحفاظت ریسکیو کیا گیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے سیاحوں کی اموات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور دریاؤں اورندی نالوں کےقریب حفاظتی تدابیر مزید مربوط بنانے کی ہدایت کردی۔