اسٹاک ہوم: سویڈن کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی مستعفی ہو گئیں۔
تفصیلات کے مطابق میگڈالینا اینڈرسن پہلی خاتون تھیں جب وہ سویڈن کی وزیر اعظم بنیں، تاہم چند ہی گھنٹوں کے بعد انھوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ بھی دے دیا۔
انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ میرے لیے عزت کا سوال ہے، میں ایسی حکومت کی قیادت نہیں کرنا چاہتی جس کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان لگایا جا سکے۔
دراصل انھوں نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ پارلیمنٹ میں بجٹ پاس نہ ہونے اور حکومت سے اتحادی پارٹی دی گرینز کے الگ ہونے پر کیا، سویڈن کی 349 نشستوں والی پارلیمنٹ کے اسپیکر آندریاس نورلن نے کہا کہ انھیں اینڈرسن کا استعفیٰ مل گیا ہے اور وہ اس صورت حال پر بات کرنے کے لیے پارٹی رہنماؤں سے رابطہ کریں گے۔
نومنتخب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اتحادی پارٹی کے ساتھ چھوڑنے پر مخلوط حکومت کو استعفیٰ دینا ہوتا ہے۔ میگڈالینا اینڈرسن نے پارلیمنٹ کے اسپیکر اینڈریاس نورلن کو بتایا کہ وہ دوبارہ ایک پارٹی حکومتی رہنما کے طور پر وزیر اعظم بننے کی کوشش کریں گی۔
واضح رہے کہ اتحادی جماعت گرین پارٹی کا حکومتی بجٹ پر اختلاف پیدا ہو گیا تھا، گرین پارٹی کا مؤقف تھا کہ یہ بجٹ انتہائی دائیں بازو کے ساتھ مل کر بنایا گیا ہے، جسے وہ قبول نہیں کر سکتے۔
رپورٹس کے مطابق موجودہ حکومت ایک عبوری حکومت کے طور پر رہے گی جب تک کہ نئی حکومت قائم نہیں ہو جاتی۔