جمعرات, ستمبر 19, 2024
اشتہار

خوراک میں چینی کا استعمال کب خطرناک ہوتا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

چینی کا استعمال ہماری خوراک اور مشروبات کے ذائقے کو مزید بہتر بنانے کیلئے اہم ہے لیکن یہ بات بھی ذہن نشین ہونی چاہیے کہ چینی کا باقاعدہ اور طویل عرصے تک استعمال صحت کیلیے انتہائی نقصان دہ ہے۔

ماہرین صحت کا چینی کو سفید زہر قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ موٹاپے سے لے کر ذیابیطس تک، زیادہ شوگر کا استعمال ہمارے جسم اور صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

اگر آپ شعوری طور پر اپنی خوراک میں چینی کی مقدار کو کم کرنے کی کوشش کریں تو یہ یقیناً آپ کی دیرپا صحت کا ضامن ہے۔

- Advertisement -

چینی

شوگر کیوں کم کی جائے؟

جسمانی وزن میں اضافہ : زیادہ شوگر کا استعمال وزن میں اضافے کا باعث ہے۔ جب آپ اپنے جسم کی مقررہ ضرورت سے زیادہ شوگر لیتے ہیں تو یہ چربی کی صورت میں ذخیرہ ہو جاتی ہے۔ مثلاً، ایک کین سوڈا میں تقریباً 20 گرام شوگر ہوتی ہے، جو وقت کے ساتھ وزن کو بڑھاتی ہے۔

ذیابیطس سے بچاؤ : زیادہ شوگر انسولین کے خلاف مزاحمت پیدا کرتی ہے، جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔ شوگر کو کم کرنے سے خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

دل کی صحت : زیادہ شوگر کا استعمال امراض قلب کے خطرے میں اضافے سے منسلک ہے۔ شوگر کی مقدار کم کرنے سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔

صحتمند جلد : شوگر کی زیادتی جلد کی عمر رسیدگی اور کیل مہاسوں کا باعث بن سکتی ہے۔ شوگر کم کرنے سے آپ کی جلد کی خوبصورتی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

توانائی میں اضافہ : وہسے تو شوگر عارضی طور پر توانائی فراہم کرتی ہے لیکن بعد میں یہی شوگر توانائی کے ختم ہونے کا سبب بھی بنتی ہے۔ کم شوگر والی غذا سے آپ دن بھر مستحکم توانائی برقرار رکھ سکتے ہیں۔

شوگر کم کرنے کے لیے تجاویز:

خوراک کے اجزاء لازمی پڑھیں : پراسیسڈ غذاؤں میں چھپی ہوئی شوگر کا دھیان رکھیں۔ بازار میں دستیاب اشیاء کے اجزاء میں "ہائی فریکٹوز کارن سیرپ”، "سوکروز”، اور "مالٹوز” جیسے ناموں پر نظر رکھیں۔ مثلاً، ایک صحت مند نظر آنے والا گرینولا بار بھی بڑی مقدار میں اضافی شوگر ہوسکتا ہے۔

قدرتی مٹھاس کی اشیاء کا انتخاب : جب آپ کو مٹھاس کی ضرورت ہو تو شہد، میپل سیرپ، یا اسٹیویا جیسے قدرتی طور پر متبادل میٹھی اشیاء کا استعمال کریں لیکن انہیں بھی اعتدال میں رکھیں۔ پھل اور سبزیاں غذائیت سے بھرپور اور قدرتی مٹھاس کے بہترین ذرائع ہیں۔ مثلاً، بیریز کا ایک پیالہ ایک مٹھاس بھری ڈش کی بجائے بہتر ہے۔

گھر میں بنے کھانوں کو ترجیح دیں: گھر میں کھانے کی تیاری کرنے سے آپ کو اجزاء اور شوگر کی مقدار پر زیادہ کنٹرول حاصل ہوتا ہے، جس سے آپ بہتر انتخاب کر سکتے ہیں اور اضافی شوگر سے بچ سکتے ہیں۔

مشروبات کا استعمال کم کریں : سوڈا، جوس اور میٹھے چائے زیادہ شوگر کی مقدار کے بڑے ذرائع ہیں۔ بغیر چینی کی چائے یا ذائقہ دار سادہ پانی کا انتخاب کریں۔

خوراک میں تبدیلی بتدریج لائیں : یکدم شوگر چھوڑنے کی کوشش نہ کریں، آہستہ آہستہ اپنی غذا میں تبدیلی کریں تاکہ احساس محرومی نہ ہو۔

صحت مند متبادل : مٹھاس کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے مختلف طریقے آزمائیں۔ جس میں پھل، ڈارک چاکلیٹ، یا بیریز کے ساتھ یونانی دہی کو آزمائیں۔

یاد رکھیں : شعوری فیصلے اور مندرجہ بالا تجاویز کو معمولات زندگی میں شامل کرکے آپ اپنی شوگر کی مقدار کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں اور بہتر صحت کے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، چھوٹے قدم بڑے تبدیلیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں