آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے آخری ٹیسٹ کے تیسرے دن سڈنی کرکٹ گراؤنڈ گلابی رنگ میں نہا گیا کھلاڑیوں شائقین نے خود کو گلابی رنگ میں رنگ لیا۔
آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان پانچ ٹیسٹ میچوں پر مشتمل بارڈر گواسکر سیریز کے سڈنی میں کھیلے گئے آخری میچ کے تیسرے روز سڈنی کرکٹ گراؤنڈ گلابی رنگ میں نہا گیا۔ شائقین اور کرکٹرز سب سے گلابی رنگ کو پہناوا بنا لیا۔
View this post on Instagram
پنک ڈے ٹیسٹ کے موقع پر تمام کھلاڑیوں نے گلابی رنگ کی کیپ پہنی۔ جبکہ میچ سے قبل دونوں ٹیموں نے پِنک تھیم کو فالو کرتے ہوئے تصاویر بھی بنوائیں۔
View this post on Instagram
شائقین کرکٹ بھی گلابی رنگ کے لباس اور ٹوپیاں پہنچ کر آئے۔ نوجوانوں نے گلابی چشمے پہن رکھے تھے جب کہ کئی شائقین نے اپنے بال اور داڑھیاں بھی گلابی رنگ میں رنگی ہوئی تھیں۔
View this post on Instagram
اس موقع پر اسٹیڈیم میں گلابی رنگ کا کارپیٹ بچھایا گیا۔ تیسرے روز سابق آسٹریلوی بولر میک گرا نے بھی اپنے بچوں کے ہمراہ خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے گلابی رنگ کی ٹائی اور کوٹ پہن رکھا تھا۔
View this post on Instagram
واضح رہے کہ سڈنی میں ہر سال کھیلا جانے والا پہلا ٹیسٹ میچ پنک ڈے ٹیسٹ میچ کہلاتا ہے اور اس میچ کے تیسرے دن پنک ڈے منایا جاتا ہے۔
پنک ڈے کیوں منایا جاتا ہے؟
یہ عظیم سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر گلین میگرا کی انجہانی اہلیہ جین میگرا کی یاد میں کہا جاتا ہے۔
گلین میگرا کی اہلیہ 2008 میں بریسٹ کینسر کے باعث چل بسی تھیں جس کے بعد میگرا فاؤنڈیشن کی جانب سے آسٹریلیا بھر میں چھاتی کے سرطان کے بارے میں شعور اور آگاہی پیدا کرنے کے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں جب کہ چھاتی کے کینسر کے خلاف اُن کی جنگ اور مشکلات کو یاد کرتے ہوئے سڈنی میں ہونے والے میچ کو ’پِنک ٹیسٹ‘ کہا جاتا ہے۔
اسی سلسلے میں سڈنی ٹیسٹ کے تیسرے دن اور سڈنی کرکٹ سٹیڈیم (ایس سی جی) کے لیڈیز سٹینڈ کو عارضی طور پر جین میگرا کے نام پر جین میگرا سٹینڈ کہا جاتا ہے اور تیسرے دن کے کھیل کو ’جین میگرا ڈے‘ کہا جاتا ہے۔
واضح ہے کہ سڈنی ٹیسٹ کا تیسرا روز ہی پنک ٹیسٹ کا آخری روز ثابت ہوا کیونکہ آسٹریلیا نے بھارت کو چار وکٹوں سے شکست دے کر سیریز تین، ایک سے اپنے نام کی۔
بھارتیوں کا خواب چکنا چور، انڈیا ورلڈ ٹیسٹ چیپمپئن شپ کے فائنل سے باہر