ہفتہ, جولائی 27, 2024
اشتہار

سڈنی پولک: ہالی وڈ کے آسکر ایوارڈ یافتہ ہدایت کار کا تذکرہ

اشتہار

حیرت انگیز

سڈنی پولک کو ہالی وڈ کا لیجنڈ مانا جاتا ہے جنھوں نے ہدایت کار، پروڈیوسر اور اداکار کے طور پر کئی کام یابیاں سمیٹیں اور اپنے فن کا لوہا منوایا۔ آسکر ایوارڈ یافتہ سڈنی پولک 26 مئی 2008 کو انتقال کر گئے تھے۔

73 برس کے سڈنی پولک کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔ ان کا فلمی کیریئر 50 سال پر محیط رہا، جس میں باکس آفس پر ان کی کئی فلمیں کام یاب ثابت ہوئیں اور سڈنی پولک کے کام کو فلمی ناقدین نے خوب سراہا۔ دنیا بھر میں‌ فلمی صنعت سے وابستہ فن کار اور بالخصوص ہدایت کاری کے شعبے سے وابستہ بڑے نام سڈنی پولک کے کام کا اعتراف کرتے رہے ہیں۔

’ٹوٹسی‘ اور ’آؤٹ آف افریقہ‘ وہ بلاک بسٹر فلمیں ہیں جن کی ہدایات سڈنی پولک نے دی تھیں اور ’مائیکل کلیٹن‘ جیسی کام یاب فلم کے پروڈیوسر بھی وہی تھے۔ سڈنی پولک کو ’ٹوٹسی‘ پر 1982 میں بہترین ہدایت کار کے آسکر کے لیے نامزد کیا گیا تھا اور ’آؤٹ آف افریقہ‘ وہ فلم تھی جس پر وہ بہترین ہدایت کار کا آسکر اعزاز لے اڑے تھے۔ سڈنی پولک نے بطور ڈائریکٹر 1969 میں ’دے شوٹ ہارسز ڈانٹ دے‘ میں بھی اپنے فن اور صلاحیتوں کا بہترین اظہار کیا تھا اور اس فلم پر آسکر اعزاز کے لیے نامزد ہوئے تھے۔

- Advertisement -

پولک سڈنی نے یکم جولائی 1934 میں امریکہ میں آنکھ کھولی۔ انھوں نے دسویں کے امتحان میں کام یابی حاصل کرنے کے بعد بطور اداکار اپنی قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے نیویارک شہر کا رخ کیا۔ انھوں نے ٹیلیوژن پر اداکاری کی اور 1961 میں اسی میڈیم کے لیے پروگرام بنانے لگے۔ اس کے بعد وہ ’دا سلنڈر تھریڈ‘ نامی فلم کے ہدایت کار کے طور پر سامنے آئے۔ 90 کے عشرے میں سڈنی پولک نے بطور پروڈیوسر فلمیں بنائیں اور ناقدین سے داد وصول کی۔

پولک کی بطور ہدایت کار آخری دستاویزی فلم ’اسکیچیز آف فرانک گہری‘ تھی۔ یہ مشہور آرکیٹیکٹ کے بارے میں کہانی تھی۔ سڈنی پولک کو سماجی اور سیاسی مسائل پر فلمیں بنانے کے لیے یاد کیا جاتا ہے جو ان کی وجہِ شہرت بھی ہیں اور فلم انڈسٹری کے ساتھ سماجی حلقوں میں ان کی پذیرائی اور توقیر کا باعث بھی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں