سڈنی ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم لڑکھڑا کر سنبھل گئی 96 رنز پر آدھی ٹیم کے آؤٹ ہونے پر رضوان، آغا سلمان اور عامر جمال کی بدولت ٹیم پہلی اننگ میں 313 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کے سڈنی میں آج شروع ہونے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو ابتدا میں سودمند ثابت نہ ہوا اور ایک وقت میں آدھی ٹیم صرف 96 رنز پر پویلین لوٹ چکی تھی۔ دونوں اوپنرز عبداللہ شفیق اور صائم ایوب نے تو کھاتہ کھولنے کی زحمت گوارا نہ کی۔ سعود شکیل صرف پانچ رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
بابر اعظم ایک بار پھر بڑی اننگ کھیلنے میں ناکام رہے اور 26 کے انفرادی اسکور پر چلتے بنے۔ کچھ دیر بعد کپتان شان مسعود بھی 35 رنز کے اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ 96 رنز پر آدھی ٹیم کے پویلین لوٹنے کے بعد مرد بحران وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے آغا سلمان کے ہمراہ اننگ کو سہارا دیا اور چھٹی وکٹ کے لیے 94 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی۔
محمد رضوان 88 اور آغا سلمان بھی نصف سنچری کرنے کے بعد 53 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔ پاکستانی اننگ میں وہ وقت بھی آیا جب قومی ٹیم کے 9 کھلاڑی 227 رنز پر پویلین لوٹ چکے تھے۔ اس وقت عامر جمال اور میر حمزہ ڈٹ گئے اور پاکستان ٹیم جو ایک وقت میں 150 رنز بھی بناتی نظر نہیں آ رہی تھی، 300 کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب رہی۔
عامر جمال کی بیٹنگ اور میدان میں چاروں طرف مارے گئے شاندار اسٹروکس سے اسٹیڈیم میں بیٹھے شائقین بھی محظوظ ہوئے اور ہر اچھے شاٹ پر انہیں تالیاں بجا کر داد دیتے رہے۔ دونوں نے مل کر آخری وکٹ کے لیے 86 قیمتی رنز جوڑے۔ اس دوران عامر جمال نے پہلی نصف سنچری بنائی اور 82 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ میر حمزہ نے ان کا بھرپور ساتھ دیا اور 43 گیندوں پر 7 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
آسٹریلوی کپتان نے میلبرن ٹیسٹ کے بعد سڈنی میں بھی 5 وکٹیں حاصل کیں۔ مچل اسٹارک کے ہاتھ دو وکٹیں آئیں جب کہ مارش اور ہیزل ووڈ نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگ شروع کی اور پہلے دن کے کھیل کے اختتام تک بغیر کوئی وکٹ کھوئے 6 رنز بنا لیے۔ کینگروز کو پاکستان کی برتری ختم کرنے کے لیے 307 رنز درکار ہیں۔
واضح رہے کہ تین ٹیسٹ پر مشتمل سیریز آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025 سائیکل کا حصہ ہے جس میں آسٹریلیا کو پہلے کی دو صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے جب کہ پاکستان کے پاس وائٹ واش سے کی ہزیمت سے بچنے اور کینگروز کی سرزمین پر جیت کا 29 سالہ قحط توڑنے کا یہ آخری موقع ہے۔ سڈنی ٹیسٹ آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کا بھی آخری ٹیسٹ ہے۔