سری نگر : تحریک آزادی کشمیر کے بانی اور مرکزی حریت رہنما سید علی گیلانی کو سخت سکیورٹی میں سپرد خاک کر دیا گیا، اس موقع پر سخت کرفیو نافذ کردیا گیا تھا ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی کو سخت سکیورٹی میں آج صبح سپردخاک کیا گیا ہے، قابض بھارتی فورسز نے جنازے اور تدفین میں صرف پڑوسیوں اور قریبی رشتے داروں کو شرکت کی اجازت دی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سید علی گیلانی کو حیدر پورہ کے قبرستان میں صبح ساڑھے 4 بجے سپرد خاک کیا گیا، بھارتی فورسز نے حیدر پورہ قبرستان کو بھی سیل کر دیا ہے۔
تدفین سے قبل بھارتی فوج کی جانب سے پورے مقبوضہ کشمیر میں ہر قسم کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
سید علی گیلانی کے انتقال پر آزاد کشمیر حکومت نے ایک روز چھٹی اور3روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، آزاد کشمیر کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں آج غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی جائے گی۔
خیال رہے کہ سید علی گیلانی گزشتہ روز طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔ جموں و کشمیر پر قابص بھارتی فورسز کی جانب سے ان کی تدفین کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا اور وادی میں کرفیو نافذ کر کے انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی تھی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی 92 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے وہ علالت کے باوجود عرصہ دراز سے گھر میں نظر بند تھے۔
عزم وہمت کا پیکر سید علی گیلانی 26 کشمیری سیاسی و سماجی جماعتوں کے اتحاد آل پارٹیز حریت کانفرنس کے طویل عرصے سے چیئرمین رہے۔ اس سے قبل وہ جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے رکن رہے اور بعدازاں اپنی جماعت’ تحریک حریت’ کی بنیاد ڈالی۔