سرینگر : چیرمین حریت کانفرنس سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ قیام پاکستان سے بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور بھارتی فوجی سربراہ کا حالیہ بیان واضح مثال ہے۔
یہ بات حریت رہنما سید علی گیلانی نے اپنے ایک بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کو صرف کشمیر کی زمین سے مطلب ہے اور اس پر اپنا جبری قبضہ جاری رکھنے کے لیے وہ یہاں کی تمام آبادی کو بھی موت کے گھاٹ اُتار سکتے ہیں۔
انہوں نے بھارتی فوج کے سربراہ کے بیان کو بیمار ذہنیت کی عکاس قرار دیتے ہوئے کہا کہ بالادستی اور غرور سے لبریز بھارتی فوج کی یہ ذہنیت ہی کشمیر میں جاری خون خرابے اور غیر یقینی سیاسی صورت حال کا بنیادی سبب اور محرک ہے جس کے خلاف نوجوانوں سمیت پوری قوم اُٹھ کھڑی ہوئی ہے۔
سید علی گیلانی نے بھارتی آرمی چیف کے حالیہ بیان کو کشمیریوں کے لیے دھمکی قرار دیا اور انہیں یاد دلایا کہ یہ گنتی کے چند سرفروشوں تک بات محدود نہیں ہے، بلکہ پوری کشمیری قوم بھارت کے قبضے کے خلاف سراپا احتجاج ہے اور وہ بھارتی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ’’کرو یا مرو‘‘ جیسے عزم کے ساتھ سامنے آگئی ہے۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت اس نئی صورتحال سے کوئی سبق لینے کے بجائے پُرانی لکیر پیٹنے پر مُصر ہے اور وہ دھمکیوں کے ذریعے سے کشمیریوں کو خاموش کرانا چاہتا ہے جب کہ اس طرح کے طرز فکر اور غنڈہ گردی سے ماضی میں کچھ حاصل ہوا ہے اور نہ مستقبل میں اس کے ذریعے سے کشمیریوں کو مرعوب کیا جاسکتا ہے۔
سید علی گیلانی نے بھارتی فوجی سربراہ کو ہوش کے ناخن لینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ دہلی کے پالیسی سازوں کی اکڑ ہے، جن کی وجہ سے کشمیریوں کے سروں کی فصل بھی کٹ رہی ہے اور بھارت کے غریب فوجی بھی اس آگ میں ایندھن کے طور پر استعمال ہورہے ہیں۔
واضح رہے بھارتی فوج کے سربراہ نے اپنے ایک بیان میں کشمیریوں کو مجاہدین کا اپرگراؤنڈ قرار دیکر ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا عندیہ دیا تھا اور عام شہریوں کو بھی سنگین نتائج کے لیے تیار رہنے کی کھلی دھمکی دی تھی۔