پاکستان سمیت دنیا بھر میں تمباکو نوشی سے انسانی صحت کو لاحق خطرات سنگین تر ہوتے جارہے ہیں اس کے باوجود لوگ سگریٹ نوشی ترک کرنے کو تیار نہیں۔
پاکستان میں تمباکو نوشی سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں ہرسال اضافہ ہورہا ہے،جبکہ دنیا بھرمیں اس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد سالانہ چون لاکھ سے زائد ہوچکی ہے۔
سگریٹ نوشی کی لت پھیپھڑوں کے کینسر، اسٹروک، دل کی بیماریاں اور ہارٹ اٹیک سمیت 50 سے زائد بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والوں کو اگر مندرجہ ذیل 22 علامات کا سامنا ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے، کیوں کہ یہ علامات موت کا پیغام بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر 22 میں سے کسی ایک علامت کا بھی زیادہ دیر تک سامنا کرنا پڑے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
کھانسی کے ساتھ خون آنا، سانس لینے میں مستقل مشکل درپیش آنا، بار بار سینے کی انفیکشنز لاحق ہونا۔
بھوک ختم ہو جانا یا وزن کم ہونا، غشی محسوس کرنے لگنا، ٹانگوں اور بازوﺅں کا سُن ہونا یا کمزور ہونا، جلد کی رنگت تبدیل ہونا، عضو مخصوصہ کی ایستادگی متاثر ہونا، ہاتھوں، پیروں اور دیگر اعضاء میں سوجن آنا شامل ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر چہرے کا پژمردہ ہوجائے یا ، دونوں ہاتھوں کو سامنے کی طرف ہوا میں اٹھا کر وہیں ٹکائے رکھنے میں دشواری پیش آئے، بولنے میں دشواری ہونا، زبان سے الفاظ ٹوٹ پھوٹ کر ادا ہونا، سینے میں درد رہنا یا دباﺅ، بھاری پن، سختی یا سکڑاﺅ کا احساس ہونا بھی اچھی علامات نہیں ہیں۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ سینے میں اچانک تکلیف ہونا، ذہنی دھندلاہٹ کا شکار ہونا، بہت زیادہ پسینہ آنا، سانس اکھڑنے لگنا، بیمار پڑنا یا خود کو بیمار محسوس کرنے لگنا، شدید ذہنی پریشانی اور تناﺅ میں رہنا بھی ان 22 علامات میں شامل ہے جس کے نمودار ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔