سربراہ حیات تحریر الشام احمد الشرع نے کہا ہے کہ شام کو افغانستان کی طرز پر تبدیل نہیں کرنا چاہتے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں احمد الشرع نے کہا کہ شام افغانستان نہیں اور نہ ہی کبھی بنےگا، شام کو افغانستان جیسی طرز پر نہیں لے جانا چاہتے شام پر ایک رائے سے حکومت نہیں کی جاسکتی۔
انہوں نے کہا کہ شام جنگ سے تھک چکا پڑوسیوں اور مغرب کیلئے خطرہ نہیں سمجھنا چاہیے اقوام متحدہ، امریکا سمیت سب تنظیم کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالیں، متاثرین کے ساتھ ظالموں جیسا سلوک نہیں ہونا چاہیے۔
سربراہ حیات تحریر الشام کا کہنا تھا کہ ہماری کامیابی نے خطے میں ایرانی منصوبے کو 40 سال پیچھے دھکیل دیا شامی عوام کے تمام طبقوں کے درمیان یکجہتی کی ضرورت ہے القاعدہ کے ساتھ ہمارا تعلق ماضی کاقصہ بن چکا ہے۔
اس سے قبل بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ حیات تحریر الشام کوئی دہشت گرد تنظیم نہیں، اس کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا جانا چاہیے، شام اور افغانستان یکسرمختلف ہیں، ہمارا طرز حکومت الگ ہے جب کہ افغانستان ایک قبائلی معاشرہ ہے۔
احمد الشرع الجولانی نے کہا ہم خواتین کی تعلیم کے حق میں ہیں، شام کی حکومت اور حکومتی نظام ہماری تاریخ اور ثقافت کے مطابق ہوگا، ادلب صوبہ 2011 سے ہمارے کنٹرول میں ہے اور وہاں 8 سال سے یونیوسٹیاں چل رہی ہیں، جن میں خواتین کا تناسب 60 فی صد سے بھی زیادہ ہے۔