شام نے اسرائیل سے اپنی سرزمین سے انخلاء کا مطالبہ کیا ہے۔
ملک کے نئے حکمرانوں کے زیر اہتمام قومی مذاکراتی سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان کے مطابق شام نے اپنی سرزمین میں اسرائیل کی دراندازی کی مذمت کی ہے اور اسے وہاں سے نکل جانے کا کہا ہے۔
اسرائیل نے دسمبر میں صدر بشار الاسد کے زوال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں اور جنوبی شام کے درمیان ایک بفر زون میں اپنی موجودگی کو بڑھایا ہے اور 1974 میں ہونے والے اقوام متحدہ کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز کہا کہ اسرائیل حیات تحریر الشام فورسز کی موجودگی کو برداشت نہیں کرے گا جس نے سابقہ حکومت کا تختہ الٹنے والے حملے کی قیادت کی تھی۔
نیتن یاہو نے کہا کہ جنوبی شام میں اور نہ ہی ملک کے نئے حکمرانوں کے ساتھ وابستہ کسی دوسرے فوجی کو برادشت کیا جائے گا۔
انہوں نے علاقے کو غیر فوجی بنانے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ اسرائیلی فوجی "غیر معینہ مدت” تک بفر زون میں رہیں گے۔