شام میں ایک شخص نے اپنی دو کم سن بچیوں کو قتل کرنے کے بعد انہیں دفن کیا اور اس کے بعد خود کو بم دھماکے سے اڑا دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ شمالی شام کے شہر حلب میں پیش آیا ہے جہاں ایک سفاک والد نے اپنی دو بچیوں کو قتل کرکے خود کشی کر لی ہے۔
شام کی وزارت داخلہ نے اس حوالے سے کہا کہ حلب گورنری پولیس کمانڈ سے ایک رپورٹ موصول ہوئی ہے کہ حلب کے علاقے تل شغیب میں اپنے گھر میں حسن جدعو نامی شخص نے اپنی دو بیٹیوں کو قتل کر دیا۔ قتل کے بعد اس نے بچیوں کی لاشیں گھر کے قریب ہی دفن کر دی تھیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ فوری طور پر حلب میں کریمنل سیکیورٹی برانچ کی ٹیم شکایت کے مقام پر پہنچی تو گھر پہنچنے پر پتا چلا کہ باپ نے اپنی مزید دو بیٹیوں حبا اور حلا کو یرغمال بنا رکھا تھا، اس نے دھمکی دی کہ اگر کوئی اس کے قریب آیا تو وہ اپنی بیٹیوں کے ساتھ دھماکہ کر دے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس نے فرار ہونے کی کوشش کی اور پولیس پر تین بموں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ان میں سے ایک دھماکہ ہوا، جس سے اس کی دو بیٹاں وہ خود اور متعدد سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔
وزارت نے بتایا کہ زخمیوں کو حلب کے یونیورسٹی اسپتال میں علاج کے لیے لے جایا گیا اور چند گھنٹوں بعد بچیوں کے قاتل والد کی اسپتال میں موت واقع ہو گئی۔
سکیورٹی حکام نے گھر کی تلاشی لی، تلاشی کے دوران 14 سال کی سیدرہ کی لاش گھر کے صحن میں دفن پائی گئی۔ مقتول بچیوں کی ایک بہن نورا نے بتایا کہ سدرہ کے قتل کے بعد اس کی ایک دوسری بہن جس کی عمر تیرہ سال تھی کو قتل کر کے اسے بھی گھر کے صحن میں دفن کیا گیا۔ اس کی شناخت المیس کے نام سے کی گئی تھی۔