جمعرات, جنوری 30, 2025
اشتہار

مستقبل میں ملک ’’شام‘‘ کیسا ہوگا؟ اہم تجزیہ

اشتہار

حیرت انگیز

شام میں باغی گروپوں کی مسلسل بڑھتی پیش قدمی کے بعد صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہوگئے ہیں مصری دانشور نے شام کے مستقبل کی متوقع منظر کشی کی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق شام میں باغی مسلح گروپوں کی مسلسل بڑھتی پیش قدمی کے بعد صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہوچکے ہیں۔ باغی گروپوں نے حلب، حمات اور حمص کے بعد اب دارالحکومت دمشق کا کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

شام سے متعلق تمام خبریں 

اس صورتحال میں مصر کے عسکری تجزیہ کار کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کے مشیر میجر جنرل اسٹاف ہیثم حسین نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے مستقبل میں شام کے متوقع تین منظر ناموں کی پیشگوئی کی ہے۔

مصر کے عسکری تجزیہ کار نے کہا ہے کہ پہلا منظر نامہ تو یہ ہوسکتا ہے کہ حزب اختلاف دمشق پر پیش قدمی کرنے اور اس پر قبضہ کرنے کے ساتھ ساتھ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز ’ایس ڈی ایف‘ کا مقابلہ کرنے، اسے شکست دینے اورشام کو اسلامک اسٹیٹ میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

دوسرا منظر نامہ یہ ہے کہ شامی حکومت ان گروہوں کو شکست دینے اور 2016 کے منظر نامے میں واپس آجائے گا۔

جب کہ تیسرا منظر نامہ شام کو تین چھوٹی ریاستوں میں تقسیم کر رہا ہے (دمشق میں ایک مرکزی حکومت ہوگی۔ حلب میں ایک اسلامی حکومت اور باقی علاقوں پر ایک کرد حکومت قائم ہوسکتی ہے۔

شام میں جاری حالیہ شورش کے دوران اب تک 800 سے زائد افراد جاں بحق اور تین لاکھ شہری بے گھر ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ باغی مسلح گروپ کے بڑھتے غلبے کے بعد شامی صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہوگئے ہیں جب کہ شامی وزیر اعظم محمد غازی الجلالی نے ملک میں ہی رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہ اہے کہ وہ بشار الاسد کے فرار کے باوجود دمشق میں اپنی جگہ نہیں چھوڑیں گے۔

دمشق میں اپنی جگہ نہیں چھوڑوں گا، شامی وزیر اعظم کا بشار الاسد کے فرار کے بعد اعلان

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں