شام کی نئی عبوری انتظامیہ نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ملک کی فضائی حدود گزشتہ روز کھول دیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شام کی نئی عبوری انتظامیہ کی جانب سے فضائی حدود کی بندش کے خاتمے کے بعد شامی فضائی حدود سے پروازوں کی آمد و رفت شروع کا آغاز ہوگیا ہے۔
اردن کے دارالحکومت امان سے بیروت کیلیے پہلی پرواز ایم ای اے 311 نے دمشق کے اوپر سے منزل تک سفر کیا۔
بغداد، جدہ اور دیگر شہروں کیلیے بھی پروازوں نے شامی فضائی حدود کا استعمال کیا، شام کی فضائی حدود ایک ہفتہ قبل شام میں بشارالاسد کا تختہ الٹے جانے کے بعد سے بند کی گئی تھی۔
شام کے سابق صدر بشار الاسد کو ملک سے فرار کروانے والی شامی ایئرلائن کے آخری طیارے نے اتوار کو الصبح دمشق ایئرپورٹ سے آخری ٹیک آف کیا تھا۔
شامی وزیر ٹرانسپورٹ بہاء الدین شرم نے شام کی فضائی حدود کھولے جانے کے حوالے سے کہا کہ شام کے دو بڑے ایئر پورٹس دمش اور حلب بھی جلد پروازوں کیلئے بحال کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب شام کی عبوری حکومت نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ اسرائیل کو کارروائیاں کرنے سے روکے، اسرائیل کو بھی چاہیے کہ وہ شامی سرزمین سے اپنی فوج فوری واپس بلائے۔
امریکا نے شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا ہے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے شام کی عبوری حکومت نے بین الاقوامی قوانین پرعمل نہ کیا تو پھر پابندیاں لگا دیں گے۔ انھوں نے کہا شام کی صورت حال سے آگاہ رہنے کے لیے امریکا حیات تحریر الشام سے رابطے میں ہے۔ امریکا اور ترکیے نے عبوری حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
فرانس : مسلح شخص کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک، ملزم گرفتار
شام کے ڈی فیکٹو سربراہ احمد الشعرا المعروف کمانڈر الجولانی کا کہنا ہے کہ شام پر اسرائیلی حملوں کے باوجود نئے محاذ نہیں کھول سکتے۔