ریاض: شامی وزیر خارجہ پہلے سرکاری دورے پر ریاض پہنچ گئے، اسعد الشیبانی کا کہنا ہے کہ شام اور سعودی عرب میں تاریخی تعلقات کا نیا باب کھلے گا۔
تفصیلات کے مطابق شامی وزیرِ خارجہ اسعد الشیبانی کی سربراہی میں شامی وفد پہلے سرکاری دورے پر ریاض پہنچ گیا، وفد میں وزیر دفاع اور انٹیلی جنس سربراہ بھی شامل ہیں۔ سعودی نائب وزیر خارجہ انجینئر ولید الخریجی نے ریاض میں شام کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد کا استقبال کیا۔
اسعد الشیبانی نے ایکس پر ایک بیان میں کہا ’’میں ابھی ابھی وفد کے ہمراہ سعودی عرب پہنچا ہوں، یہ آزاد شام کی تاریخ کا پہلا دورہ ہے اور اس کے ذریعے ہم شام اور سعودی تعلقات میں ایک نیا اور روشن صفحہ کھولنے کی خواہش رکھتے ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان طویل مشترکہ تاریخ کے لیے موزوں ہے۔‘‘
اے ایف پی کے مطابق گزشتہ ماہ، ایک سعودی وفد نے دمشق میں شام کے نئے رہنما، حیات تحریر الشام کے سربراہ، احمد الشرع سے ملاقات کی تھی،
پچھلے ہفتے، العربیہ ٹیلی ویژن کو ایک انٹرویو میں شرع نے کہا تھا کہ شام کے مستقبل میں سعودی عرب کا یقینی طور پر ایک بڑا کردار ہوگا، اور یہ کہ شام میں تمام پڑوسی ممالک کے لیے سرمایہ کاری کا ایک بڑا موقع ہوگا۔ واضح رہے کہ شام کی معیشت اور انفراسٹرکچر 13 سال سے زائد عرصے سے جاری خانہ جنگی سے تباہ ہو چکا ہے، جس کا آغاز 2011 میں جمہوریت کے حامی مظاہروں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن سے ہوا تھا۔
سعودی عرب نے 2012 میں اسد کی حکومت سے تعلقات منقطع کر لیے تھے اور ملک کی خانہ جنگی کے آغاز میں شامی باغیوں کی حمایت کی تھی۔ لیکن گزشتہ سال، ریاض نے اسد کی حکومت کے ساتھ تعلقات بحال کیے اور اس کی علاقائی تنہائی کو ختم کرتے ہوئے شام کی عرب لیگ میں واپسی میں اہم کردار ادا کیا۔