واشنگٹن: شام اور افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کے فیصلے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پارٹی کے اندر سے ہی مخالفت کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شام اور افغانستان سے اپنی فوج کے انخلا کے فیصلے پر مخالفت کا سامنا ہے، ری پبلکن پارٹی کے اندر سے ہی آوازیں اٹھ گئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں امریکی صدر ٹرمپ کی ری پبلکن پارٹی کی جانب سے بل پیش کیا گیا، بل میں شام اور افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی کے فیصلے کی مخالفت کی گئی، ری پبلکن پارٹی کے بل پر آئندہ ہفتے ووٹنگ ہوگی۔
اس کے علاوہ ایوان نمائندگان میں بھی افواج کی واپسی کی مخالفت میں 2 بل پیش کیے گئے، ایوان نمائندگان میں بل ری پبلکن اور ڈیموکریٹ ارکان کی جانب سے پیش کیے گئے۔
دونوں بل شام، افغانستان اور جنوبی کوریا سے امریکی افواج کی واپسی کے خلاف ہیں۔ بل کے متن کے مطابق فوج واپس بلانے سے پہلے قومی سلامتی پر کانگریس کو اعتماد میں لینا ہوگا۔
متن میں مزید کہا گیا کہ وزیردفاع، خارجہ اور انٹیلی جنس ایجنسیز کی یقین دہانی تک فوج واپس نہ بلائی جائے۔
شام سے فوجی انخلاء کے فیصلے پر ترک صدر کو اعتماد میں لیا، امریکی صدر ٹرمپ
دوسری جانب ری پبلکن سینیٹر مچ میک کونیل کا کہنا ہے کہ داعش اور القائدہ سے اب بھی خطرات ہیں، امریکی افواج کی واپسی سے قومی سلامتی خطرے میں پڑسکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جنگ زدہ علاقوں سے افواج کی واپسی تباہ کن ہوسکتی ہے، یہ وقت دہشت گردی کے خلاف اتحادیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا ہے۔