واشنگٹن: امریکا نے شام کو پابندیوں میں بڑا ریلیف دے دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے پیر کے روز شام کی عبوری حکومت پر لگائی گئی کچھ پابندیوں میں نرمی کر دی ہے، تاکہ نئی انتظامیہ کو بشارالاسد کی معزولی کے بعد انسانی امداد کی اجازت دی جا سکے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے 6 ماہ تک جاری رہنے والا ایک جنرل لائسنس جاری کیا ہے، جس کے تحت شامی حکومتی اداروں کے ساتھ لین دین کی جا سکے گی، یہ استثنیٰ 7 جولائی تک برقرار رہے گی، اس دوران شام توانائی کے حصول کے لیے لین دین کر سکے گا اور ذاتی ترسیلات زر کی بھی اجازت ہوگی۔
شام کو اس وقت بجلی کی شدید قلت کا سامنا ہے، زیادہ تر علاقوں میں سرکاری فراہم کردہ بجلی دن میں صرف دو یا تین گھنٹے دستیاب ہوتی ہے، نگراں حکومت کا کہنا ہے کہ اس کا ہدف دو ماہ کے اندر روزانہ 8 گھنٹے تک بجلی فراہم کرنا ہے۔
شام میں ملازمین کی تنخواہوں میں زبردست اضافہ
واضح رہے کہ امریکا، برطانیہ، یورپی یونین اور دیگر ممالک نے 2011 میں جمہوریت کے حامی مظاہروں پر اسد کے کریک ڈاؤن کے بعد شام پر سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ امریکا کے نائب وزیر خزانہ والی اڈیمو نے کہا کہ ان کا محکمہ شام میں انسانی امداد اور ذمہ دار حکومت کی حمایت جاری رکھے گا۔
خیال رہے کہ بشار الاسد کی معزولی کے بعد سے ملک کے نئے حکام کے نمائندوں نے کہا ہے کہ نیا شام دنیا کے لیے کھلے پن کا مظاہرہ کرے گا۔ شام کے نئے وزیر تجارت نے کہا ہے کہ دمشق ملک پر سخت امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایندھن، گندم یا دیگر اہم اشیا کی درآمد کے معاہدے کرنے سے قاصر ہے۔