دمشق: شام میں چھ سال قبل ہونے والی لڑائی میں اب تک 3 لاکھ افراد جاں بحق اور 65 سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں۔
شام میں خانہ جنگی 2011ء میں شروع ہوئی، مارچ 2011ء میں عرب انقلاب کا دور شام پہنچا اور عوام نےبرسوں سے جاری شاہی حکومت کے خلاف آواز بلند کی۔
شامی فوج نے عوام کی آواز کچلنے کے لیے لوگوں کا قتل عام شروع کردیا جس پر عوام نے جواباً اپنی حکومت کے خلاف اسلحہ اٹھالیا جس پر ملک میں خانہ جنگی شروع ہوگئی۔
6 سال میں 3 لاکھ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 65 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے۔
شام کی خانہ جنگی میں شدت پسند تنظیم داعش بھی شامل ہوگئی اور اس نے بھی تباہی پھیلادی اور ملک کے مختلف شہر کھنڈر بن گئے، انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگیا۔
سال 2016ء شامی بچوں پر قہر بن کر ٹوٹا، جس میں 700 سے زائد بچے جاں بحق ہوئے اور سیکڑوں افراد ہجرت کرتے ہوئے یورپ جانے کے دوران مارے گئے۔
اس جنگ میں عالمی طاقتیں بھی کود پڑیں اور حالیہ کیمیائی حملے کے بعد امریکا نے حمص کے ہوائی اڈے پر حملہ کردیا۔