بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

شامی باغیوں کا حلب پر کنٹرول، فوج کا عارضی انخلاء

اشتہار

حیرت انگیز

حلب : شامی حکومت کے مخالف گروپ نے حلب پر قبضہ کرلیا، شام کے صدر بشارالاسد کے مجسمے گرا دیے گئے، سرکاری فوج پیچھے ہٹ گئی۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق شامی باغیوں نے وسطی حلب پر قبضہ کر لیا، جبکہ فوج نے عارضی انخلا کا اعلان کیا ہے۔

فوج کا کہنا ہے کہ شمال مغربی علاقوں میں حملوں کے دوران درجنوں فوجی مارے گئے اور وہ ’جوابی کارروائی‘ کے لیے دوبارہ صف بندی کر رہی ہے۔

شامی باغیوں

،سرکاری فوج پیچھے ہٹ گئی، شامی باغیوں سے تین روز سے جاری لڑائی میں اب تک سوا تین سو سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔

شامی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پچھلے چند دنوں کے دوران حلب اور ادلب کے گورنریٹس میں ’مسلح دہشت گرد تنظیموں‘ کے ساتھ شدید لڑائی میں اس کے درجنوں فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب فوج ’جوابی کارروائی‘کی تیاری کرتے ہوئے دوبارہ صف بندی کر رہی ہے اور دفاعی خطوط کو مضبوط کیا جارہا ہے۔

فوجی ترجمان نے بتایا کہ شامی باغیوں  نے ’حلب اور ادلب کے محاذوں پر کئی اطراف سے بڑے حملے کیے اور 100 کلومیٹر سے زیادہ رقبے پر جھڑپیں جاری رہیں۔

Syrian fighters

ترجمان کے مطابق باغیوں نے حلب کے بڑے حصے میں داخل ہونے میں کامیابی حاصل کی، لیکن فوج کی بمباری نے انہیں مستقل ٹھکانے قائم کرنے سے روک دیا۔

 

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ فوج نے وعدہ کیا کہ وہ ان شامی باغیوں کو نکال باہر کرے گی اور ریاست کا پورے شہر اور اس کے آس پاس کے علاقوں پر دوبارہ کنٹرول بحال کرے گی۔

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باقری نے کہا ہے کہ حلب میں باغیوں نے ایرانی قونصل خانے پر حملہ کیا ہے تاہم تمام ملازمین محفوظ ہیں۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے کے اوائل میں شروع ہونے والی لڑائی کے بعد شامی فوج نے پہلے مرتبہ سرعام حملہ آور ہیہ تحریرالشام (ایچ ٹی ایس) گروپ کے قبضے اور علاقے سے اپنی دستبرداری اور عارضی طور پیچھے ہٹنے کا اعلان کیا ہے۔

اس سے قبل شام کی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں حلب پر باغیوں کے قبضے کی تردید کی گئی تھی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں