شام کی نئی عبوری حکومت کی جانب سے عوام کے لئے پاسپورٹ کا اجراء شروع کردیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عبوری حکومت کی وزارت داخلہ سے منسلک شعبہ مہاجرت و پاسپورٹ نے دوبارہ سے خدمات کا آغاز کر دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق پاسپورٹ کاروائیاں شروع ہونے کے ساتھ ہی زیرِ چھپائی پاسپورٹوں کو جلد از جلد مکمل کر کے مالکان کے حوالے کر دیا جائے گا۔
دوسری جانب یورپ کی سب سے بڑی معیشت والے ملک جرمنی نے شام کے لیے بڑی امداد کا اعلان کر دیا۔
وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے سعودی عرب کی میزبانی میں شام کے بارے میں ہونے والے ریاض اجلاس کے موقع پر اعلان کیا کہ جرمنی شام کے لیے انسانی امداد پر 50 ملین یورو ($ 51.3 ملین) خرچ کرے گا۔
بیئربوک نے کہا کہ اب شامیوں کو اقتدار کی منتقلی سے فوری فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے اور ہم شام میں ان لوگوں کی مدد کرتے رہتے ہیں جن کے پاس خانہ جنگی کے تمام سالوں میں ایسا کچھ نہیں تھا۔
پریس بریفنگ کے دوران وزیر نے کہا کہ ہم خوراک، ہنگامی پناہ گاہ اور طبی نگہداشت کے لیے مزید 50 ملین یورو فراہم کریں گے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ پچھلے سال کے دوران نہ صرف لاکھوں لوگوں کو تکلیف ہوئی ہے، کافی خوراک نہیں ملی۔
انہوں نے کہا کہ ہم شام کے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے تاکہ ہر ایک کے لیے پرُامن منتقلی میں کردار ادا کیا جا سکے۔
لبنان میں حزب اللہ کے اہداف پر اسرائیل کی بمباری
وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ امداد نہ صرف شام میں موجود لوگوں کی مدد کے لیے درکار ہے بلکہ یہ جرمنی اور پورے یورپ میں سیکیورٹی کے لیے سرمایہ کاری کے طور پر بھی کام کرتی ہے۔