ٹی 20 ورلڈ کپ میں نیویارک کا ناساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم اب تک بلے بازوں کے لیے قبرستان ثابت ہوا ہے اور کوئی ٹیم 150 رنز کا مجموعہ تک نہیں سجا سکی۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 امریکا اور ویسٹ انڈیز کی مشترکہ میزبانی میں جاری ہے۔ میگا ایونٹ کے لیے نیویارک میں ناساؤ کاؤنٹی کو کرکٹ اسٹیڈیم کا درجہ دے کر اس کی تزئین و آرائش کی گئی اور ایڈیلیڈ سے ڈراپ ان پچز منگوا کر لگوائی گئیں تاہم یہی پچز یہاں اب تک ہونے والے میچز میں بلے بازوں کے لیے قبرستان ثابت ہوئی ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اس اسٹیڈیم کو 8 میچوں کی میزبانی کے لیے منتخب کیا اور اب تک 7 میچز ہوچکے ہیں جن کے نتائج نے شائقین کرکٹ کو بہت مایوس کیا۔ خود آئی سی سی نے بھی اسٹیڈیم کی پچز کو غیر معیاری قرار دیا لیکن اس کے باوجود میچز کروانے سلسلہ جاری ہے۔
ٹی 20 بنیادی طور پر چوکوں، چھکوں کا کھیل ہے اور شائقین کرکٹ اسی تیز رفتار کرکٹ سے لطف اندوز ہونے اسٹیڈیم آتے یا گھروں میں ٹی وی پر میچز دیکھتے ہیں لیکن نیویارک کے ناساؤ اسٹیڈیم کی ڈراپ ان پچز نے شائقین کرکٹ کے چوکے چھکے دیکھنے کے لیے تمام خواب چکنا چور کر دیے۔
یہاں کی وکٹیں بیٹنگ کے لیے کتنی ناسازگار رہیں، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 7 میچز میں اب تک کوئی ٹیم 150 رنز نہیں بنا سکی ہے۔ اس میدان پر سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز کینیڈا کے پاس ہے جس نے آئرلینڈ کے خلاف 7 وکٹوں پر 137 رنز کا مجموعہ سجایا۔ دو میچوں میں تو کوئی ٹیم 100 کا ہندسہ بھی پار نہ کر سکی۔
اب تک کھیلے گئے 7 میچز کی 14 اننگز میں مجموعی طور پر 1488 رنز بنائے گئے۔ 4 نصف سنچریاں بنائی گئیں جو روہت شرما (بھارت)، ڈیوڈ ملر (جنوبی افریقہ)، محمد رضوان (پاکستان) اور ایرون جانسن (کینیڈا) نے بنائیں۔
بلے بازوں نے 14 اننگز میں 45 چھکے اور 94 چوکے لگائے گئے۔ 95 وکٹیں گریں جب کہ تین ٹیمیں آل آؤٹ ہوئیں۔ کئی میچز میں تو دوسری بیٹنگ کرنے والی ٹیموں کو 110 سے 120 کا ہدف حاصل کرنا بھی جوئے شیر لانے کے مترادف ہوا جیسا کہ پاکستان نے بھارت کو 119 پر آل آؤٹ کیا لیکن ہدف کے تعاقب میں 113 رنز ہی بنا سکی۔
ناساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچز کی تفصیلات:
پہلا میچ سری لنکا اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہوا جس میں آئی لینڈرز 19.1 اوورز میں 77 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ پروٹیز نے یہ آسان ہدف 16.2 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
بھارت اور آئرلینڈ کے درمیان کھیلے گئے دوسرے میچ میں آئرش ٹیم 96 رنز پر ہمت ہار بیٹھی۔ بھارت نے ہدف 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔
تیسرا میچ کینیڈا اور آئرلینڈ کے درمیان ہوا جس میں کینیڈا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 7 وکٹوں پر 137 رنز بنائے اور یہ اس میدان میں اب تک کسی بھی ٹیم کی جانب سے بنایا گیا سب سے بڑا اسکور ہے۔ جواب میں آئرش ٹیم 7 وکٹوں پر 125 رنز تک محدود رہی۔
چوتھا میچ جنوبی افریقا اور نیدرلینڈز کے مابین ہوا جس میں نیدر لینڈ 9 وکٹوں پر صرف 103 رنز کا مجموعہ سجا سکی تاہم جنوبی افریقہ کے لیے یہ ہدف حاصل کرنا بہت مشکل ثابت ہوا اور 19 ویں اوور میں حاصل کیا۔
پانچواں میچ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا گیا۔ گرین شرٹس کے بولرز نے کمال کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی سورماؤں کو 119 پر میدان بدر کر دیا تاہم ان کی ساری محنت پر بلے بازوں نے پانی پھیر دیا اور پاکستان کے ہاتھ سے جیتا ہوا میچ نکل گیا۔
گزشتہ روز پاکستان اور کینیڈا کے درمیان کھیلا گیا میچ اس گراؤںڈ پر ہونے والا ساتواں میچ تھا جس میں پاکستان نے پہلی فتح حاصل کی۔ کینیڈا کی ٹیم 106 رنز بنا سکی تاہم ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ سست رہی اور معمولی ہدف 18 ویں اوور میں حاصل کیا گیا۔
چھٹا میچ شکستوں کے بوجھ تلے پاکستانی ٹیم کا کینیڈا سے تھا، یہاں بھی لو اسکورننگ میچ دیکھنے کو ملا، پہلے کینیڈا کی ٹیم 20 اوورز میں 106 رنز تک محدود رہی بعدازاں ہدف کے تعاقب میں پاکستان مشکلات کا شکار رہا۔ پچ پر رنز اسکور کرنا پہاڑ سر کرنے کے مترادف بن گیا، قومی ٹیم 18 ویں اوور میں 107 رنز کا ہدف حاصل کرسکی۔
نیویارک کے اسی کرکٹ گراؤنڈ پر آج میزبان امریکا اور بھارت کے درمیان میچ ہوگا جو اس میدان پر میگا ایونٹ کا آخری میچ ہوگا۔
دوسری جانب شریک میزبان ویسٹ انڈیز میں ٹیمیں با آسانی اسکور بورڈ پر 180 اور 200 تک رنز سجا رہی ہیں جب کہ وہاں چوکوں، چھکوں کی بھی خوب برسات ہو رہی ہے۔