تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

’جبری شادیاں‌ ناقابل قبول اور زبردستی مذہب تبدیل کروانے والا اسلام کا نمائندہ نہیں‘

لاہور: وزیراعظم کے معاون خصوصی اور پاکستان علماء کونسل کے سربراہ علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ اسلام جبر کی بنیاد پر کسی کو مسلمان بنانے کا قائل نہیں، نابالغ اور جبری شادیاں ناقابلِ قبول ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاونِ خصوصی نے کہا ہے کہ پاکستان میں مذہبی آزادی کی صورت حال اطمینان بخش ہے اور تمام اقلیتیں یہاں بالکل محفوظ و پرسکون زندگی بسر کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  اسلام جبر کی بنیاد پر مسلمان بنانے کا قائل نہیں، جبری مذہب تبدیل کرنے کی کوشش کرنے والا اسلام کا نمائندہ نہیں ہوسکتا، جبر کی بنیاد پر کلمہ پڑھانے والوں  کی مذمت کرتے ہیں۔

طاہر اشرفی  نابالغ اور جبری شادیاں ناقابل قبول ہیں، بیٹی کسی بھی مذہب سے ہو وہ قوم کی بیٹی ہے، جس کا تحفظ سب کی ذمہ داری ہے۔

مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ جبری شادیوں کے حوالے سے 127 شکایات دائر کی گئی، متحدہ علما بورڈ نے 113 کیسز کا فیصلہ کیا،  مذہبی قائدین کی مدد سے مسئلے کا حل نکالیں گے، اس حوالے سے چار دسمبر کو لاہور میں مسیحی برادری کے قائدین سے ملاقات بھی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مذہبی رواداری کے حوالے سے 16رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس میں تمام مذاہب کے لوگ شامل ہیں،  مسیحی برادری کے حقیقی مسائل کو حل کریں گے، ذاتی مسئلے کو مذہب سے جوڑ کر اسے دوسرا رنگ دینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ ’بھارت میں200 چرچ، 150 مساجد، پادری بشپس کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ناموس رسالت ﷺ اور توہین مذہب کوباہمی بات چیت سےحل کرناہوگا، کسی بھی مذہب سے متعلق پروپیگنڈا نہیں ہونا چاہئے۔

Comments

- Advertisement -