لاہور : علامہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ 70سال بعدبھی قائداعظم کے پاکستان میں انصاف قائم نہیں ہوسکا ہے بلکہ جمہوریت کےنام پر بادشاہت قائم ہے۔
وہ یوم پاکستان کے موقع پر پرمرکزی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ویڈیو لنک کے ذریعے ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس میں مرکزی رہنماؤں کے علاوہ پارٹی کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ قائداعظم نےاقلیتوں کےتحفظ کی بات کی تھی لیکن قیام پاکستان کے بعد کرپٹ اشرافیہ نےاکثریت سےحقوق چھین لیے اور اقتدار پر قابض ہو گئے اس لیے عام آدمی کے مسائل جوں کے توں موجود ہیں جب کہ حکمرانوں کی تجوریاں بھرتی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیسی جمہوریت ہے جہاں وزیراعظم عوام کے سوالوں کا جواب تک نہیں دیتے اور نہ ہی عدالتی احکامات کو بروئے خاطر لاتے ہیں یہ جمہوریت نہیں بادشاہت ہے اور ہر ظالم اور گھمنڈی بادشاہ کا خاتمہ عبرتناک ہوا ہے اس لیے یہ حمراں بھی مکافات عمل سے بچ نہیں پائیں گئے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ برطانوی پارلیمنٹ کے باہر حملے کی مذمت کرتے ہیں یہ دہشت گردی عالمی مسئلہ بن چکی ہے جس کے سدباب کے لیے سب نے مل کام کرنا ہوگا اور دنیا کو انتہا پسندی کی آگ میں جھلسنے سے بچانا ہوگا کہ اسی طرح ہم اپنا مستقبل محفوظ بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ مودی سے رشتے استوار کرتے ہیں اور قومی سلامتی سے متعلق حساس خبروں کو اپنے نو رتنوں کے ذریعے عام کرواتے ہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وایراعظم ہاؤس قومی سلامتی پر حملے کرنے والوں کا ہیڈکوارٹر بن چکا ہے جہاں سے سازشیں کی جاتی ہیں۔