تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

ہماری اور پی ٹی آئی کے مقاصد ایک ہیں، اس لیے دعوت قبول کی، طاہر القادری

اسلام آباد: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے عمران خان کی جانب سے فون پر دھرنے میں شرکت کی دعوت ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کچھ دیر قبل مجھے فون کیا اور اسلام آباد لاک ڈائون کے دھرنے میں شرکت کی دعوت دی جو میں نے قبول کرلی۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے بات کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ عمران خان نے اخلاقی اعتبار سے اپنا فریضہ ادا کیا اور رشتے والی بات پر معذرت کی جسے میں نے قبول کیا اور کہا کہ معذرت کی کوئی ضرورت نہیں، بعدازاں انہوں نے اسلام آباد دھرنے میں شرکت کی دعوت دی جسے میں نے قبول کرلیا۔


یہ پڑھیں:عمران خان کا ٹیلی فون، طاہرالقادری نے دھرنے میں شرکت کی دعوت قبول کرلی


انہوں نے کہا کہ میں نے دعوت اس لیے قبول کرلی کہ ہمارے اور تحریک انصاف کے مقاصد ایک ہیں، عمران خان کو جواب دیا کہ کرپشن کے خلاف ہماری اور آپ کی جنگ مشترکہ ہے۔

طاہر القادری نے بتایا کہ میں نے اپنی جماعت کے سیکریٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کو ہدایت کردی ہے، پی ٹی آئی کا وفد جلد ان سے ملاقات کرے گا دونوں کے درمیان معاملات جلد طے پاجائیں گے، اس وقت جورڈن میں ہوں، ایک روز کے لیے لندن بعدازاں  پھر مراکو جائوں گا بعد ازاں مجھے آگاہ کردیا جائےگا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک قصاص جنرل راحیل شریف یا کسی اور پر انحصار نہیں کرتی، آرمی چیف چاہے کوئی بھی رہے، انصاف ملنے تک تحریک جاری رہے گی،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو ہرگز معاف نہیں کریں گے،ہماری جماعت کا ایجنڈا سانحہ قصاص سمیت ملک میں انصاف کی فراہمی اور پاناما لیکس کی تحقیقات کا ہے۔

اپنی شرکت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ سوال درست ہے،میں نے ابھی اپنی شرکت کا ابھی فیصلہ نہیں کیا،عمران خان سے میری ذاتی طور پر شرکت کی بات نہیں ہوئی اس سوال کو ابھی رہنے دیں۔

Comments

- Advertisement -