کراچی: شہر قائد میں تیسر ٹاؤن کی سرکاری اراضی پر جعلی ہاؤسنگ اسکیم بنا کر فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق تیسر ٹاؤن کی سرکاری زمین پر لینڈ مافیا کی جانب سے جعلی ہاؤسنگ اسکیم بنائی گئی ہے، جس کے خلاف تھانہ گلشن معمار میں مقدمہ درج کر لیا گیا، یہ مقدمہ ایم ڈی افسر کی مدعیت میں درج کرایا گیا ہے۔
تیسر ٹاؤن کی قبضہ کی گئی زمین کی مالیت کروڑوں روپے بتائی گئی ہے۔
دوسری طرف ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی اینٹی انکروچمنٹ فورس نے جعلی ہاؤسنگ اسکیم مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 10 ایکڑ سرکاری زمین واگزار کرالی ہے۔
ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ اختر مئیو کی سربراہی میں تیسر ٹاؤن سیکٹر سکس بی اور سی میں آپریشن کیا گیا، اینٹی انکروچمنٹ کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران دس ایکڑ زمین واگزار کرائی گئی ہے، نئے تعمیر کردہ گھروں، دیواروں، اور باؤنڈری والز کوگرا کر قبضہ چھڑایا گیا۔
رپورٹس کے مطابق قبضہ مافیا نے تیسر ٹاؤن کی سرکاری زمین پر باؤنڈری وال کھڑی کر کے جعلی ہاؤسنگ اسکیم کے لیے پختہ تعمیرات شروع کر دی تھیں۔
اینٹی انکروچمنٹ کے آپریشن کے دوران زمین سے قبضہ چھڑانے کے لیے ہیوی مشینری کا استعمال کیا گیا۔