بیجنگ: چینی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ ان تمام امریکی کمپنیوں کے ساتھ اپنے کاروباری تعلقات ختم کر دے گا جو تائیوان کو اسلحہ فروخت کریں گی۔
تفصیلات کے مطابق بیجنگ نے اس فیصلے کے حوالے سے تاہم ممکنہ پابندی کا شکار ہونے والی امریکی اسلحہ ساز کمپنیوں کے ناموں کی تفصیل جاری نہیں کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اعلان گزشتہ ہفتے امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے تائیوان کو اسلحہ اور ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دیے جانے کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
تائیوان کو اس ڈیل کے تحت میزائل اور ٹینک بھی فراہم کیے جائیں گے۔ چینی فیصلے سے بیجنگ اور واشنگٹن کے تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
قبل ازیں چين کے اعلٰی ترين سفارت کار وانگ يی نے بھی گذشتہ ہفتے امریکا کو تنبیہ کی تھی کہ چین امریکی کمپنیوں پر پابندی عاید کرسکتا ہے۔
تائیوان اور امریکا کے درمیان طے پائے معاہدے کے تحت امریکا 2.2 بلین ڈالر مالیت کا اسلحہ تائیوان کو فروخت کرے گا۔
واضح رہے کہ چين تائيوان کو اپنا حصہ مانتا ہے حالاں کہ تائيوان ميں اپنی جمہوری حکومت قائم ہے، جبکہ چین کا موقف ہے کہ وہ ایک دن تائیوان کو اپنے خطے میں ضم کرلے گا۔
دوسری جانب چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ بھی جاری ہے، جس میں مرحلہ وار مذاکرات بھی اب تک کامیاب نہ ہوسکے۔