کابل : تحریک طالبان پاکستان کے نائب امیر کمانڈر خالد سجنا اپنے ساتھی کے ہمراہ جمعرات کے روز امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے کمانڈر خالد سجنا پاک افغان بارڈر کے نزدیک واقع گاؤں میں امریکی فوج کی جانب سے کیے گئے ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے ان کے ہمراہ دیگر ساتھیوں کی ہلاک ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کمانڈر خالد سجنا کی ہلاکت کی خبر کی تصدیق ترجمان تحریک طالبان پاکستان اعظم طارق محسود نے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کی۔
ترجمان ٹی ٹی پی نے بین الااقوامی خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد مفتی نور ولی کو خالد سجنا کی جگہ متفقہ طور پر کمانڈر منتخب کرلیا گیا ہے۔
خیال رہے خالد سجنا پاکستان میں دہشت گردی کی کے کئی واقعات میں مطلوب تھا اور کراچی میں نیول بیس پر حملے سمیت بنوں جیل سے 400 طالبان کو فرار کرانے کا ماسٹر مائنڈ بھی تھا جو کئی عرصے سے افغانستان میں روپوش تھا۔
چھتیس سالہ خالد سجنا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کسی مدرسے یا اسکول سے تعلیم یافتہ نہیں ہے تاہم افغان جنگ میں متحرک کردار ادا کرنے کے باعث جنگی مہارت رکھتا تھا۔
خیال رہے کہ خالد سجنا کی ڈرون حملوں یا افغان فورسز کی کارروائی میں ہلاکت کی خبریں ماضی میں بھی تواتر سے آتی رہی ہیں تاہم اس بار ترجمان تحریک طالبان نے تصدیق کی مہر ثبت کردی ہے۔